لندن ÷اسلام آباد:پاکستان؛برطانیہ کےدرمیان غیرقانونی تارکین کو واپس لینےکا معاہدہ ہوگیا:نوازشریف کے گرد گھیرا تنگ ،اطلاعات کے مطابق پاکستان اور برطانیہ کے درمیان غیر قانونی تارکین وطن کو واپس لینے کا معاہدہ حتمی مراحل میں داخل ہو گیا۔
اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر اور سیکرٹری برطانوی وزارت داخلہ نے غیر قانونی تارکین وطن کے معاہدے کو حتمی شکل دی ہے۔
برطانوی ہائی کمیشن کرسچن ٹرنر کی جانب سے سوشل میڈیا پر بتایا گیا کہ معاہدے کے تحت کسی بھی ملک میں غیر قانونی تارک وطن کو واپس اپنے ملک جانا ہو گا۔
برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ معاہدہ پاکستان کی وفاقی کابینہ کے سامنے حتمی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، حتمی منظوری کے بعد معاہدے پر سال کے آخر تک عمل درآمد کیا جائے گا۔
برطانوی ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ برطانوی اور پاکستانی حکام ایک دوسرے کے ساتھ کرمنل ریکارڈ شیئر کرسکیں گے۔
ادھربعض ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ نوازشریف اس معاہدے کے بعد سخت پریشان ہیں اور یہ بھی امکان ہے کہ نوازشریف سعودی عرب، قطریا بھارت میں سیاسی پناہ لے لیں اور پاکستانی حکومت کواس محاذ پربھی شکست سے دوچار کردیں،
بعض حلقوں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ بھارت کی طرف نوازشریف کوپیشکش کی جاچکی ہے ، لیکن نوازشریف فی الحال سعودی عرب یا قطرجانے کی خواہش رکھتے ہیں ، یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ نوازشریف تمام راستے بند ہونے پرپاکستان ہی واپس آجائیں اورسیاست کوگرمانے کی کوشش کریںلیکن میاں صاحب کو بتادیا گیا ہے کہ اگروہ پاکستان چلے گئےتوپھران کی سیاسی خود کُشی ہوگی اور وہ ان کوعدالتوں میں گھسیٹ گھسیٹ کرتباہ کردیا جائے گا