پاکستانی کوہ پیماعلی سدپارہ ساتھیوں سمیت لاپتہ،رابطہ منقطع:وزیراعظم اورآرمی چیف کا تلاش تیزکرنے کاحکم

0
27

اسلام آباد :پاکستانی کوہ پیماعلی سدپارہ ساتھیوں سمیت لاپتہ،رابطہ منقطع:وزیراعظم اورآرمی چیف کا تلاش تیزکرنے کاحکم ،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے کہا ہے سرچ اور ریسکیو ٹیمیں علی سدپارہ اور ان کے ساتھی کوہ پیماؤں کو تلاش کر رہے ہیں۔

 

 

 

سید ذلفی بخاری نے یہ اطلاع دیتے ہوئے تسلی دی ہے کہ وزیراعظم عمران خان اورآرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ پاکستانی کوہ پیماوں علی سدپارہ اوران کے ساتھیوں کی گمشدگی پرسخت پریشان ہیں اوران کی تلاشی کی نگرانی کررہے ہیں‌

انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا ’موسم کی صورتحال سازگار نہیں اس لیے مشن آساں نہیں ہے۔ ہمیں پاکستان آرمی کی مدد حاصل ہے اور کوہ پیماؤں کو بحفاظت واپس لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘

 

 

دنیا کے دوسرے بلند ترین پہاڑ کے ٹو کو سردیوں میں فتح کرنے کی کوشش کرنے والے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ سمیت تین کوہ پیماؤں کا جمعہ کے روز سے بیس کیمپ، ٹیم اور اہل خانہ سے رابطہ منقطع ہوچکا ہے ،

 

ان کی تلاش میں شروع کیے گئے ریسکیو مشن کے دوران آرمی ہیلی کاپٹروں نے 7000 میٹر کی بلندی تک پرواز کی ہے تاہم ابھی تک تینوں کوہ ہیماؤں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

سیون سمٹ ٹریکس کے مینیجر داوا شرپا جو کے ٹو بیس کیمپ پر موجود ہیں، نے اب سے کچھ دیر قبل اپنے انسٹا گرام پر اطلاع دی کہ آرمی کے ہیلی کاپٹر نے تقریباً 7000 میٹر کی بلندی تک پرواز کی اور واپس سکردو لوٹ گئے ہیں۔

’بدقسمتی سے انھیں کوئی سراغ نہیں ملا اور پہاڑ حتیٰ کہ بیس کیمپ میں بھی موسم بہت خراب ہو رہا ہے۔ ہم مزید پیشرفت کے منتظر ہیں لیکن موسم اور ہوا چلنے کی اجازت نہیں دے رہے

محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ کیمپ ون میں بحفاظت پہنچ گئے ہیں اور جلد ایڈوانس بیس کیمپ تک پہنچ جائیں ہیں اور ان کے لیے بیس کیمپ سے ایڈوانس بیس کیمپ افرادی مدد بھیجی جا رہی ہے۔

اس سے قبل سنیچر کو الپائن کلب کی جانب سے کی جانے ٹویٹس میں بتایا گیا ہے کہ تینوں کوہ پیماؤں کا رابطہ جمعے سے منقطع ہوا ہے۔

پہاڑ پر درجہ حرارت بہت کم ہے جبکہ 6500 میٹر کےاوپرکےعلاقے میں ہوا کی رفتار35 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہے۔کلب کے مطابق بیس کیمپ میں آکسیجن بوتلیں، ماسک، ریگولیٹرز اور دوسرا سامان تیار کر کے رکھا گیا ہے۔

اسی طرح محمد علی سدپارہ کے اکاؤنٹ سے ان کے نمائندے راؤ احمد نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’ہم ابھی تک علی، جان سنوری اور جے پی موہر سے رابطے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم تمام حفاظتی انتظامات کر لیے گئے ہیں۔ ان کے ساتھ آخری رابطہ رات ایک بجے اور اس کے بعد صبح چار بجے ہوا تھا۔

Leave a reply