پاکستانی ثقافت تحریر : تعمیر حسین

پاکستانی رہن سہن،تہذیب اور بدوباش کو پاکستانی ثقافت کہتے ہیں۔ پاکستانی قومی لباس شلوار قمیض ہے اور پاکستان کے دیہی علاقوں میں  سادہ کھانا پینا پسند کیا جاتا ہے۔

 دیسی کھانے بالخصوص مکھن ساگ کے ساتھ   ہر کوئ خوشی سے کھانا پسند کرتا ہے ۔ سبزیاں گھروں میں اگائ جاتی ہیں اور ایسی تازہ سبزیاں صحت کے لیے بھی مفید ثابت ہوتی ہیں کیونکہ ان میں مصنوعی کھادوں کا کم سے کم استعمال کیا جاتا ھے  ۔ کیونکہ ثقافت  دنیا میں پہچان کا باعث ھوتی ھے اس لیے ھمیں پاکستانی ثقافت کے فروغ کے لیے کوشاں رہنا چاہیے ۔مغربی طور طریقے اپنانے سے ہم اپنی ثقافت کو نقصان پہنچا رہے ہیں ، جس کا ادراک ھمیں مستقبل قریب میں ھو جاے گا۔ 

 پاکستان کی قومی زبان اردو ہے جو پورے ملک میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ پاکستان کے تمامی صوبوں میں  الگ الگ زبانیں بھی بولی جاتی ہیں جیسے کہ بلوچستان میں بلوچی ، سندھ میں سندھی ، خیبر پختونخواہ میں پشتو اور پنجاب میں پنجابی،  لیکن اردو زبان ہر صوبے میں بولی جاتی ہے۔

 چاروں صوبوں کے رہن سہن میں فرق ہے۔ ہر صوبے کا منفرد لباس اور کھانے پینے کے طور طریقے اور رسم ورواج مختلف ہیں ۔ دیہی علاقوں میں کچے مکان اب بھی موجود ہیں وہاں کی طرز زندگی شہروں سے بہت مختلف ہے۔ گاوں کے سادہ سے لوگ اور انکا مل جل کے رہنا انتہائ متاثر کرتا ہے شہروں میں ہر سہولت موجود ہے مگر اتنی مصروف زندگی ہوگئ ہے کہ ہر کوئ بس اپنی زندگی میں مگن ہے۔ مغربی طور طریقے اپنائے جا رھے ھیں  اور اپنی ثقافت کو بھولایا جا رھا ھے ، اگر ایسا ہی رہا تو مغربی طور طریقہ غلبہ پا لے گا اور ہماری اپنی پہچان ختم ہو جائے گی۔ اپنی ثقافت کو اپنائیں یہی ہمارا کلچر ہے ۔ ہمیں انگریزوں سے آزادی  اس لیے نہیں دلوائ گئ کہ ہم انکے نقشے قدم پہ چلیں  ہم کو اپنی ثقافت کو فروغ دینا چاہیے ۔ اپنی پہچان کو زندہ رکھیں تا کہ ھمارا شمار زندہ اقوام میں ھو ۔

قبائلی علاقوں میں پشتو زبان بولی جاتی ہے خیبرپختون خواہ کے زیادہ تر علاقوں میں پشتو بولی جاتی ہے۔ پٹھان لوگ بہت محنتی جفاکش اور جنگجو ہوتے ہیں۔ اپنا کاروبار کرنے کو ترجیح دیتے ھیں۔ دھنبے اور بکرے کا گوشت بڑے شوق سے کھاتے ہیں ۔ مہمان نوازی میں اپنی ایک الگ پہچان رکھتے ھیں۔ خوشی کے موقع پر خوشی کا اظہار ہوائ فائرنگ سے کرتے ہیں۔

پاکستانی کھانے دنیا بھر میں  اپنی ایک الگ پہچان رکھتے ہیں اور بہت زیادہ پسند کیے جاتے ہیں جیسا کہ بریانی ،مچھلی کباب تکے وغیرہ وغیرہ۔

 ہر علاقے کی شادی بیاہ کی رسمیں بھی الگ ہیں ۔ ہر قوم کے شادی بیاہ کا انداز ہی نرالا ھے۔ پنجاب میں شادی کا اہتمام زور و شور سے کیا جاتا ھے۔ شادی کے دن سے پہلے ہی گھر میں مختلف تقاریب کا آغاز ھو جاتا ھے اور دور دراز کے رستہ دار شادی میں شرکت کے لیے پہلے ہی آ جاتے ھیں۔ ڈھولک رکھی جاتی ھے ۔ پرات پر ٹپے ماہیے گاے جاتے ھیں جو کہ بے حد پسند کئیے جاتے ھیں۔ پرات لڑکیاں رکھتی ھیں اور اپنے فن کا اظہار کرتی ھیں ۔ ٹپے ماہیے پنجاب کی شان ھیں ۔

پاکستان کے ہر علاقہ میں شادی بیاہ کا انداز ہی نرالہ ھے۔

 ہر علاقے کا اپنا کھیل ہے جیسا کہ پنجاب میں دیہات میں  گلی ڈنڈا  بہت زیادہ کھیلا جاتا ھے۔ شٹاپو، لکن میٹی  اور بہت سے کھیل کھیلے جاتے ھیں۔ لیکن   کرکٹ ہر علاقے میں پائی جاتی ھے اور اس کو نوجوان نسل بڑے شوق سے کھیلتی ھے۔

غرض کھیل سے لے کر زندگی کے تمام پہلوئوں کے متعلق ھماری ثقافت ھماری راہنمائی کرتی ھے اور ھماری پہچان بنتی ھے۔

اگر ہم کسی ملک میں جا کے بھی اپنا طور طریقہ نہیں بدلتے اپنی ثقافت کو زندہ رکھتے ہیں تو یہی ملک سے محبت ہے۔ ہمیں اپنی پہچان، اپنی ثقافت کو ہر حال میں زندہ رکھنا چاہیے تا کہ ھماری آنے والی نسلوں کو اپنی ثقافتی ورثے کا پتہ ھو۔ یہ ثقافتی ورثہ آئندہ آنے والی نسلوں کی امانت ھے جو کہ ھمیں ان تک پہنچانا ھے۔ ہماری پہچان ہمارا ملک پاکستان ہے دنیا کے کسی بھی کونے میں جائیں اپنی شناخت قائم رکھیں۔

پاکستان پائندہ باد

Official Twitter Account @J_Tameer 

Comments are closed.