پسند کی شادی کرنے والےجوڑے کو سندھ ہای کورٹ کا پولیس کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم

0
45

پسند کی شادی کرنے والےسجاول کے رہائشی جوڑے کو سندھ ہای کورٹ نے پولیس کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے حکومت سندھ انسپکٹر جنرل سندھ پولیس سمیت ایس ایچ او تھانہ جتی سجاول کوحفیظاں اور اس کے شوہر مجاہد کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ، حکومت سندھ،انسپکٹر جنرل سندھ پولیس ،ایس ایچ او تھانہ جتی کو مورخہ 18 اگست 2021 تک نوٹس جاری کرتے ہوے رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔
اطلاعات کے مطابق حفیظاں اور اس کے شوہر مجاہد نے 29 اکتوبر 2020 کو ضلع بدین میں کورٹ میرج کی تھی۔جس پرحفیظاں کے سابقہ شوہر وزیر علی نے حفیظاں اور اس کے شوہر مجاہد کے خلاف تھانہ جتی سجاول میں نکاح پر نکاح اور ڈکیٹی کی ایف آئی آر درج کروادی تھی۔
مقدمہ اندراج کے بعد حفیظاں اور اس کے شوہر نےسندھ ہا ئ کورٹ میں آ ئینی پٹیشن نمبر 01/2021 داخل کی جس پر سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ جسٹس محمد کریم آ غا اور جسٹس عبدالمبین لاکھو نے پولیس کو مغویہ کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دیا۔

مغویہ حفیظاں نے پولیس کو بیان دیا کے چھ ماہ قبل مجھے سابقہ شوہر وزیر علی نے طلاق دے دی تھی عدت کے بعد میں نے مجاہد کے ساتھ کورٹ میرج کی ہے مقدمہ جھوٹا ہے۔
تھانہ جتی سندھ کی پولیس نے سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ میں مقدمہ کو کینسل کرنے کی رپورٹ مورخہ 15اپریل 2021کو جمع کرائی عدالت نے پٹیشن نمٹا دی۔
درخواست گزار حفیظاں نے کہا کہ میرے سابقہ شوہر نے مقدمہ ختم ہونے کے بعد نورالدین،علی اکبر ،سکندراور محمد سومار کے ساتھ ملکر ہمیں کاروکاری قرار دے کر قتل کرنا چاہتے پیں۔ عدالت پولیس کو حکم دے مجھے اور میر ے شوہر مجاہد کو قانونی تحفظ فراہم کرے۔
حفیظاں کےوکیل لیاقت گبول کا کہنا تھا کہ اس کے سابقہ شوہر اور اس کے گھر والوں نے دونوں میاں بیوی کو قتل کرنے کے لیے کرایے کے قاتلوں کو جوڑے کے پیچھے لگایا ہوا ہے۔

جسٹس صلاح الدین پہنور نے آئینی پٹیشن نمبر 385سال 2021 میں نوٹس جاری کرتے ہوے پٹیشنر کوتحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔

Leave a reply