یہ ہے نیا پاکستان:محکمہ پاسپورٹ میں تبادلوں کا بازار گرم ہو گیا پیسے لے کر افسران مرضی کا تبادلہ کرنے لگے

لاہور:محکمہ پاسپورٹ میں تبادلوں کا بازار گرم ہو گیا پیسے لے کر افسران مرضی کا تبادلہ کرنے لگے ،اطلاعات کے مطابق تبدیلی کے اس دور میں ملک کے بڑے حساس اداروں میں نوکریوں کی بندربانٹ اور مرضی کی پوسٹ حاصل کرنا اتنا آسان ہوگیا ہے کہ سن کرلوگ بھی حیران رہ گئے ہیں‌

 

 

اس حوالے سے تازہ ترین انکشاف پاکستان وزارت داخلہ کے ایک بڑے ہی حساس شعبے کے متعلق ہوا ہے جس میں پیسوں‌ کے ذریعے موقع پرست اپنی مرضی کی پوسٹ پر آکر قبضہ جمانے میں‌ پہل کررہے ہیں‌،اس سے حوالے سے لاہور کا پہلا نمبر ہےجہاں لاہور افسران کی جیب گرم کر کے اپنی مرضی کے شہر میں تبادلے کروانے کا بازار گرم ہو گیا پیسے نہ دینے والوں کو صوبہ بدر کیا جانے لگا

 

اس حوالے سے یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ من مرضی کا یہ بازار اس قدر گرم ہے کہ لاہور نو دن کے اندر ایک ہی افسر کے دو دو مرتبہ تبادلے ہوگئے اور کسی نے اس کا نوٹس تک نہ لیا

 

اس کی وجہ بتاتے ہوئے ذرائع کا کہنا ہے کہ اصل میں وزارت داخلہ کی عدم توجہ کے باعث پیسے لے کر تبادلے کیے جاتےہیں‌، اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ گریڈ 19 کے افسران کا تبادلہ کر کے گریڈ 18 کے آفیسر کو تمام چارج دے دیے جاتےہیں اور اعلیٰ افسران کو پرواہ تک نہیں ہوتی

اس حوالے سے مزید معلوم ہوا ہے کہ وفاق کے افسران نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال اس قدر زیادہ کرتے ہیں‌کہ محکمہ کے اندر یہ ایک کھیل اور تماشے سے تعبیر کیا جارہا ہے

اس حوالے سے ملنے والی دستاویزات کے مطابق ایسے کیسز بھی سامنے آئے ہیں کہ ایک ہی مہینے کے اندر ایک ہی افسر کی دو دو مرتبہ ٹرانسفر کی گئی ہے اوران کی مرضی کےمطابق کی گئی

دستاویزات کے مطابق عظمت حسین اور حسن شیراز وہ افسران ہیں کہ جن کے دو دو مرتبہ تبادلے دو ہفتوں کے اندر کردیئے گئےجس سے اس محکمے کی چوربازاری سب پرعیاں ہوجاتی ہے

Comments are closed.