عمران خان ملزم نہیں مجرم،فوری کاروائی کی جائے، مولانا فضل الرحمان

پی ڈی ایم اجلاس،عمران خان کے خلاف کارروائی سے متعلق غور
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومتی اتحاد کا وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا

اجلاس میں پیپلزپارٹی اوردیگر اتحادی جماعتیں شریک تھیں آفتاب شیرپاؤ،محمود اچکزئی ،کشور زہرہ شریک تھے خورشید شاہ،فیصل کریم کنڈی،پلوشہ بہرام اور فاروق نائیک شریک تھے ن لیگ کی نائب صدرمریم نواز بھی پی ڈی ایم اجلاس میں شریک تھیں مریم اورنگزیب،اعظم نذیرتارڑ،رانا تنویر نے بھی شرکت کی ،اجلاس میں الیکشن کمیشن فیصلے پرعمران خان کے خلاف کارروائی سے متعلق غور کیا گیا پی ٹی آئی کے مرکزی اور صوبائی عہدیداروں کیخلاف کارروائی شروع ہوگی پورے پاکستان میں مختلف ٹیمیں بیک وقت کارروائی کریں گی، ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ ادارے کارروائی کریں گے عمران خان کیخلاف الیکشن کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں کارروائی ہو گی،عمران خان کی نااہلی کیلئے قانونی کارروائی کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا

نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان کے ساتھیوں کی گرفتاری اورقانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی، پی ٹی آئی سینٹرل سیکریٹریٹ کے4 ملازمین کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے پی ٹی آئی کے مرکزی فنانس بورڈ کے 6 ارکان کیخلاف بھی قانونی کارروائی ہوگی،

دوسری جانب پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور تحریک انصاف کے خلاف فرد جرم آچکا ہے،عمران خان ایک ملزم نہیں بلکہ اب مجرم بھی قراردیا جا رہا ہے .ثابت ہوچکا ہے کہ تحریک انصاف کو غیر ملکی فنڈنگ ہوئی ہے ,عمران خان الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد صادق اور امین نہیں رہے عمران خان نے 5سال تک الیکشن کمیشن کے سامنے جھوٹ بولاعمران خان کا بیانیہ ہر دن تبدیل ہوتارہا ہے،الیکشن کمیشن میں جھوٹے سرٹیفکیٹ اور حلف نامہ جمع کیا گیا،ممنوعہ فنڈنگ کیس عمران خان کے خلاف فرد جرم ہے،اب آئین اور قانون کے مطابق کارروئی کی جائے گی،عمران خان عملی طور پر پاکستان کے نااہل ترین حکمران ثابت ہوئے،اس نے اسرائیل اور ہندوستان سے فنڈنگ لی ہے،عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا،16 بینک اکاونٹس الیکشن کمیشن سے چھپائے، ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے رہے کہ فیصلہ ہمارے حق میں آگیا،عمران خان نے متعدد غیرملکی کمپنیوں اور غیرملکی شہریوں سے فنڈنگ لی،الیکشن کمیشن کو بلیک میل کیا جا رہا ہے،پی ٹی آئی کی 2013کے بعد کی فنڈنگ کا بھی حساب لیا جائے،

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت فوری طور پران کیخلاف کارروائی کرے، ڈاکٹر عارف علوی کو فوری طور پر عہدے سے استعفیٰ دینا چاہئے،فوری طور پر ان کی گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں جن کے نا م پر اکاونٹس کھولے گئے ہیں ان کو بھی گرفتار کر کے تحقیقات کی جائیں

قبل ازیں ن لیگی رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ پی ٹی آ ئی والوں نے فیصلہ رکوانے کی کوشش کی ،ن لیگی رہنما محمد زبیر کا کہنا تھا کہ درخواست اکبر ایس بابر نے دی تھی جو پی ٹی آئی کے ہی رکن ہیں،ہم سمجھے تھے کہہ یہ لوگ تھوڑا بہت شرمندہ ہونگے مگر نہیں ،اگر کوئی مسئلہ نہیں تھا تو 8 سال سے رکوانے کی کوشش کیوں کی ،پی ٹی آئی نے فارن فنڈنگ کیس کی رپورٹ سامنے نہ آنے کیلئے دباؤ ڈالا، پی ٹی آئی والے انگلی اٹھا اٹھا کر پچھلے 10 سال سے ہر ایک پر الزام لگاتے رہے،پی ٹی آئی سپورٹرز 7 صفحے پڑھ لیں ، عمران خان اور پی ٹی آئی سے سوال کریں ،عارف نقوی نے 2012 میں کوئی غلط کام نہیں کیا،آج فواد چودھری نے کہا عارف نقوی پرتو کوئی کیس ہی نہیں،

عمران خان سمیت پوری پی ٹی آئی کو نااھل قرار دے کر پی ٹی آئی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ 

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

Comments are closed.