پی ڈیم جلسہ،سٹیڈیم میں کتنے افراد کے بیٹھنے کی گنجائش؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈیم ایم کا پہلا جلسہ آج پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں ہوگا
ن لیگ کی نائب صدرمریم نواز اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان قافلوں کے ہمراہ گوجرانوالہ پہنچیں گے۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری لالہ موسیٰ سے ریلی کے ساتھ جلسہ گاہ پہنچیں گے۔ جلسہ سے نواز شریف بھی خطاب کریں گے،
گوجرانوالہ کے جناح سٹیڈیم میں پی ڈی ایم کا جلسہ ہونا ہے،جناح سٹیڈیم میں 30 سے 35 ہزار لوگوں کی گنجائش ہے، جلسہ گاہ میں قائدین کے لئے سٹیج بنایا گیا ہے. جلسہ گاہ میں کرونا ایس او پیز کا خیال کرتے ہوئے کرسیاں لگائی گئی ہیں، اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ ہم جلسہ گاہ کو بھریں گے جبکہ حکومتی وزراء کی جانب سے اپوزیشن کو جلسہ گاہ بھرنے کا چینلج دیا گیا ہے.
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وفاقی وزیر فواد چوھدری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نےگوجرانوالہ سٹیڈیم بھرنا تھا،آدھا سٹیڈیم چھوڑ کر سٹیج لگایا پہلے ہی Capacity تیس ہزار تھی جو اب سے 20 ہزار رہ گئ اتنی جماعتیں مل کر بھی ناکامی کے خوف کا شکار ہیں، یہ عمران خان ہی تھا جس نے مینارپاکستان کا گراؤنڈ بھی بھر دیا تھا اس سب سے مل کربھی اس کا آدھا بھی نہیں ہونا
اپوزیشن نےگوجرانوالہ سٹیڈیم بھرنا تھا،آدھا سٹیڈیم چھوڑ کر سٹیج لگایا پہلے ہی Capacity تیس ہزار تھی جو اب سے 20 ہزار رہ گئ اتنی جماعتیں مل کر بھی ناکامی کے خوف کا شکار ہیں، یہ عمران خان ہی تھا جس نے مینارپاکستان کا گراؤنڈ بھی بھر دیا تھا اس سب سے مل کربھی اس کا آدھا بھی نہیں ہونا
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 16, 2020
دوسری جانب ضلعی پولیس نے جلسے کی نگرانی کے لئے جامع سکیورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے ، جلسہ گاہ کے داخلی دروازوں پر پولیس کی جانب سے سکیورٹی کے چار حصار ہوں گے جہاں مکمل چیکنگ کے بعد شرکا کو جلسہ گاہ میں جا نے کی اجازت دی جائے گی ،
جناح سٹیڈیم میں 7 ہزار پولیس اہلکارا ور افسر جلسہ کی نگرانی کریں گے ،پولیس حکام کا کہنا تھا کہ جلسے کی نگرانی کے لئے دوسرے اضلاع سے بھی پولیس نفری طلب کی گئی ہے ،چار مقاما ت پر مکمل چیکنگ کے بعد شرکا کو جلسہ گاہ میں جانے کی اجازت دی جائے گی ۔
گوجرانوالہ جلسہ کی سیکورٹی تنظیم انصار الاسلام کو سپرد کی گئی ہے.انصار الاسلام کے قائم مقام سالار حاجی عبداللہ خلجی نے سیکورٹی پلان رانا ثناءاللہ کو پیش کیا مسلم لیگ ن کے صوبہ پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نے تنظیم انصارالاسلام کے خدمات کا اعتراف کرکے پی ڈی ایم گوجرانوالہ جلسہ کی سیکورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سیکورٹی انتظام انصار السلام کے حوالے کیا۔
گوجرانوالہ جلسہ،اپوزیشن کے سرگرم کارکنان کی ممکنہ گرفتاری کیلئے مرتب فہرست باغی ٹی وی نے حاصل کر لی
سیاسی اجتماعات پر پابندی سے متعلق درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
کارکنوں کی گرفتاریوں کا کوئی جواز نہیں، گرفتاریوں سے تحریکیں زور پکڑتی ہیں، رانا ثناءاللہ
پی ڈی ایم کے حکومت مخالف جلسہ سے قبل دہشت گردی کا تھریٹ جاری
عمران نیازی حکومت ناکام، اب ہتھکنڈوں سے نہیں بچے گی،احسن اقبال کا دعویٰ
پی ڈیم ایم جلسہ، بلاول زرداری کہاں پہنچ گئے؟ سب حیران
پی ڈی ایم جلسہ، میڈیا کی انٹری کہاں سے ہو گی؟ اہم شخصیات کے جلسہ گاہ کے دورے
ہمیں سیکورٹی تھریٹ ایشو کرنے کی بجائے حکومت یہ کام کرے، احسن اقبال میدان میں آ گئے
گوجرانوالہ ،پی ڈی ایم جلسہ کی سیکورٹی کس جماعت کے سپرد کی گئی؟
دوسری جانب ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری 16 اکتوبر بروز جمعہ دن دو بجے لالہ موسی میں قمرزمان کائرہ کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کریں گے، جس کے بعد وہ ریلی کی قیادت کرتے ہوئے براستہ جی ٹی روڈ گوجرانوالہ جلسے جائیں گے، اس روران وہ وزیرآباد کے مقام پر عوام سے خطاب بھی کریں گے۔
پی ڈی ایم کی قیادت اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان28 نکاتی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ نوٹیفکشن کے مطابق حکومت نے پی ڈی ایم کو جناح اسٹیڈیم میں جلسے کی مشروط اجازت دی ہے۔ جلسے کے دن شہر کے داخلی راستوں پر شرکاء کی سیکیورٹی کے لیے کنٹینرز لگائے جائیں گے۔ صرف پیدل افراد کو جلسہ گاہ کی طرف جانے دیا جائے گا۔
سی پی او گوجروانوالہ سرفراز فلکی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ سے این او سی کے بغیر کارنرمیٹنگز اور عوامی اجتماع کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی۔ان کا کہنا ہے کہ کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور قانون کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔ گوجرانوالہ میں بغیراجازت کارنر میٹنگ اور کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 7 مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں
جلسے کا وقت شام 5 سے رات 12 بجے تک مقرر کیا گیا، جس میں کورونا ایس او پیز کو مد نظر رکھنا لازم قرار دیا گیا ہے،معاہدے کے مطابق پی ڈی ایم کا کوئی راہنما اسٹیڈیم کے علاوہ کسی جگہ تقریر نہیں کرے گا، پی ڈی ایم جی ٹی روڈ بند نہیں کرے گی، ملکی سلامتی کے اداروں اور خلاف آئین کوئی تقریر نہیں کی جائے گی، معاہدے کی خلاف ورزی پر جلسہ انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے