پی ڈی ایم پشاور جلسہ، وزیراعظم بھی خاموش نہ رہ سکے، بڑی بات کہہ دی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کے رہنما وہی ہیں جو سخت لاک ڈاوَ ن چاہتے تھے،
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم رہنما پہلے مجھ پر تنقید کررہے تھے،اب وہی پی ڈی ایم رہنما لاپرواہی کا مظاہرہ کررہے ہیں ،یہ لوگ عوام کی صحت اور زندگیوں کے ساتھ خطرناک سیاست کررہے ہیں،
The same PDM mbrs who had wanted a strict lockdown and criticised me earlier now playing reckless politics with people's safety. They are even defying court orders & holding a jalsa when cases are rising dramatically. https://t.co/nc9KAN0Ihg
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 21, 2020
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ لوگ کورونا سے متعلق عدالتی فیصلے کی حکم عدولی کررہے ہیں،یہ ایسےوقت میں جلسے کررہے ہیں جب کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے،
قبل ازیں وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ دوغلے پن کی اس سے واضح مثال نہیں مل سکتی، پشاور میں کل کورونا مثبت کیسز کا تناسب 13.39 فیصد تھا، 202 مریض انتہائی نگہداشت، 50 میں آکسیجن کا بہاؤ کم، 134 میں زیادہ ہے،پشاور میں 18 کورونا مریض وینٹی لیٹر پر ہیں، کل 14 نئے کورونا مریض تشویشناک حالت میں تھے، پی ڈی ایم کا موقف ہے ہم اسٹیج پر محفوظ ہیں، شہریوں کی پرواہ کون کرتا ہے،
وفاقی وزیر اسد عمرکا مزید کہنا تھا کہ 2013 میں پی ٹی آئی نے پشاور کی 4، 2018 میں 5 سیٹیں جیتیں، آئندہ الیکشن میں بھی یہی ہونا ہے، پشاور عمران خان کا شہر ہے، اپوزیشن جلسہ کرکےعوام کی صحت، روزگار خطرے میں ڈال رہی ہے، اپوزیشن والے شاید پشاور کے عوام سے بدلہ لینا چاہتے ہیں،
دوسری طرف پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے بھی اپوزیشن کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی صورت حال کے پیش نظر پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے
اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے صوبائی قائدین نے کہا ہے کہ پشاور میں جلسہ ہر صورت میں ہوگا،حکومت تصادم کا ماحول بنار ہی ہے، اختیارات کے ناجائز استعمال کرنے والوں کے ساتھ نمٹنا آتا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کے زیر اہتمام 22 نومبر کو پشاور میں بڑے جلسے کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں تمام حکومت مخالف جماعتوں کے مرکزی قائدین خطاب کریں گے
پاکستان پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم جلسے کی اجازت نہ دینے کے فیصلے کو مسترد کردیا ،پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ پشاور میں جلسہ ہر صورت میں ہوگا،ضلعی انتظامیہ حکومتی دباؤ میں آکر پی ٹی آئی کی بی ٹیم کا کردار ادا کررہی ہے، 22 نومبر کو پی ڈی ایم کا جلسہ ضرور ہوگا،عوام،جیالے تیاری کرلیں22نومبرکو دما دم مست قلندرہوگا، پشاورمیں اپوزیشن پی ٹی آئی کی گرتی ہوئی دیوارکو ایک دھکا اور دے گی۔
رات گئے اس طرح کی گرفتاری ….بلاول کا صفدر کی گرفتاری کے 11 گھنٹے بعد مریم سے رابطہ،کیا کہا؟
مریم نواز ایک بار پھر نیوز کانفرنس سے اٹھ کر چلی گئیں
مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم کا اہم اجلاس جاری،مریم سمیت کون کون شریک؟
کیپٹن ر صفدر کی درخواست ضمانت پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا
مریم نواز کو اندر کون ڈالے گا؟. اہم سوال اٹھ گیا
پی ڈی ایم کا گوجرانوالہ میں جلسے پر مقدمہ درج
پی ڈی ایم جلسہ ،ایس او پیز کی خلاف ورزی پر مقدمہ، عدالت کا بڑا حکم
پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ اس حکومت نے اپوزیشن کو دیوار سے لگایا ہوا ہے، نیب پولیٹیکل انجنیرنگ کے لیئے ایک حربہ ہے، یہ ہم نہیں کورٹس کہہ رہے ہیں،پی ڈی ایم کے طےشدہ جلسوں کو کیوں روکا جارہا ہے جب کہ حکومت کے وزیروں نے تو گلگت بلتستان میں اجتماعات اکٹھے کیے، کہیں تو گڑبڑ ضرور ہے۔
اے این پی خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے جلسوں نے حکمرانوں کے ہوش اڑا دئیے ہیں، جمہوری قوتوں کا راستہ روکنے کی کوشش کی جارہی ہے، سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے لیکن حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود22 نومبر کو پشاور میں سرخ پوشوں کا سمندر امڈ آئے گا،نا اہلوں کے خلاف عوام اپوزیشن کے ساتھ کھڑی ہے، مہنگائی، بدامنی اور معاشی بدحالی نے عوام کا جینا اجیرن بنا دیا ہے، پشاور جلسہ جعلی حکمرانوں کے خلاف ریفرنڈم ثابت ہوگا اور جلد ہی پاکستان کے عوام کو سلیکٹڈ حکمرانوں سے نجات مل جائے گی۔
سابق وزیراعظم اور ’پی۔ڈی۔ایم‘کے سیکریٹری جنرل شاہد خاقان عباسی نے پشاور میں پی ڈی ایم جلسہ شیڈول کے مطابق منعقد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں پی ڈی ایم جماعتوں کاحتمی فیصلہ ہے کہ پشاور میں جلسہ 22 نومبر کو ہی ہوگا