پہلی نظر میں محبت کا ہونا صرف افسانوی باتیں ہیں،تحقیق

0
98

ایسے لوگوں کی کہانیاں سننا عام ہے جو دعوی کرتے ہیں کہ "پہلی نظر میں محبت” کا تجربہ کیا ہے تاہم محققین کا کہنا ہے کہ پہلی نظر میں محبت کا ہونا صرف افسانوی باتیں ہیں-

باغی ٹی وی : برطانوی محققین کی حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزمرہ کی بنیاد پر اگرکسی سے بھی صرف چار منٹ کی مختصر گفتگو کی جائےتو انہیں جاننے میں مدد دیتی ہے لوگ بہت جلد دوسروں کے حوالے سے اندازہ لگا کر ان کے حوالے سے ایک تاثر قائم کرلیتے ہیں۔

اداسی محسوس ہو تو دریا یا نہر پر چلے جانا مزاج کو بہتر کر سکتا ہے،تحقیق

محققین کا کہنا ہے کہ پہلی نظر میں محبت کا ہونا صرف افسانوی باتیں ہیں کیوں کہ تحقیق سے یہ بھی واضح ہوا ہے کہ کسی شخص کے لیے رومانوی جذبے کو بیدار ہونے میں کم سے کم تقریباً دو منٹ کی بات چیت کا ہونا ضروری ہے۔

پچھلے مطالعات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ لوگ مختلف شخصیات سے ذاتی طور پر ملاقات اور بات چیت کے دوران ان کے بارے میں تیزی سے قیاس آرائیاں کرتے ہیں لیکن حقیقت میں ان کے بارے میں بہت کم جانتے ہیں۔

اس مطالعے کے لیے محققین نے مختلف انجان لوگوں سے آن لائن گفتگو کی، اس مشاہدے سے انہوں نے محسوس کیا کہ مختلف افراد کے مزاج ان کے شرمیلے پن یا پھر باتوں اور سماجی رابطوں کے شوقین رویے کے باعث یکسر مختلف تھے۔

اس تحقیق کے دوران 168 شرکاء نے حصہ لیا اورایک دوسرے کے ساتھ چار منٹ کی گفتگو کے بعد انہوں نے ایک دوسرے کی شخصیت کے بارے میں اپنے تاثرات لکھے پھر انہیں اس شخص کے ساتھ اسٹریٹجک گیم کھیلنے کی ہدایت کی گئی۔

رشتہ دار نہ ہونے کےباوجود 2 افراد کی شکلیں ایک جیسی کیوں ہوتی ہیں؟

مطالعہ کرنے کی خاطر موازنہ کرنے کے لیے انہیں دیگر 170 شرکاء کے ساتھ بھی اسٹریٹجک گیمز کھیلنے کا کہا گیا جن سے انہوں نے پہلے کبھی کوئی بات نہیں کی تھی۔

جو افراد گیمز سے قبل ایک دوسرے سے بات چیت کرچکے تھے انہوں نے ایک تاثر قائم کرلیا تھا جس کے باعث ان کے کھیل کی حکمت عملی متاثر ہوئی ایک کھیل کے دوران شرکاء نے ان افراد کے ساتھ، جو ایک سے باتیں کرنے اور سماجی رابطوں کے شوقین تھے، باہمی تعاون کا رویہ اختیار کیا۔

قبل ازیں کئی دہائیوں کی تحقیق نے ماہرین نفسیات کو یہ تجویز کرنے پر مجبور کیا ہے کہ پہلی نظر میں محبت کا تصور ایک افسانہ ہے اور یہ کہ سچی محبت کو پروان چڑھنے میں کچھ وقت لگتا ہے۔

ذیابیطس سے بینائی سے محروم ہونیوالوں کیلئے کم لاگت والا نیا لیزر علاج دریافت

سائیکالوجی ٹوڈے، یونیورسٹی آف گروننگن کے محققین کے 2017 کے مطالعے میں پہلی نظر میں محبت کو ‘مثبت وہم’ قرار دیا گیا اس نے تجویز کیا کہ جوڑوں نے سوچا ہوگا کہ انہیں فوری محبت کا تجربہ ہوا ہے کیونکہ وہ برسوں بعد کیسا محسوس کرتے ہیں اس کے باوجود، محققین کا خیال تھا کہ پہلی نظر میں محبت کے احساس کے پیچھے ایک سائنس ہے۔

ماہرین نفسیات اور سائنس دانوں نے یکساں طور پر کہا کہ یہ دماغ کا کیمیائی رد عمل ہے جو آپ کو محبت کا احساس دلاتا ہے۔ جب ہم اپنی پسند کے کسی سے ملتے ہیں تو ہمارا دماغ ڈوپامائن اور سیروٹونن خارج کرتا ہے۔ہمارا دماغ ان کیمیکلز کو چھوڑنے سے معدے میں تتلیوں، پتلیوں کی خستہ حالی اور بلندی محسوس ہو سکتی ہے۔ یہ ہمیں اس شخص کی طرف فوری طور پر کھینچنے کا احساس کرنے کا باعث بھی بن سکتا ہے، اور جب کوئی باہمی لگاؤ ​​محسوس کرتا ہے، تو ایک تعلق بننا شروع ہو جاتا ہے اور اسے اکثر پہلی نظر میں محبت کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔

گزشتہ برس جرنل آف نیورو سائنس میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ‘پہلی نظر میں محبت’ ابتدائی کشش کے بغیر نہیں ہو سکتی۔ ان کے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر لوگ کسی کو پرکشش پاتے ہیں تو تقریباً فوراً بتا سکتے ہیں۔ اس لیے ‘پہلی نظر میں محبت’ کو ‘پہلی نظر میں کشش’ کہنے سے بہتر ہو سکتا ہے۔

خواتین کے دماغ کا درجہ حرارت مردوں سے زیادہ ہوتا ہے ،تحقیق

Leave a reply