پینٹاگون کی کابل ائیر پورٹ کے ایک حصے پر طالبان کے کنٹرول حاصل کرنے کے دعویٰ کی تردید
واشنگٹن : پینٹاگون کی کابل ائیر پورٹ کے ایک حصے پر طالبان کے کنٹرول حاصل کرنے کی تردید-
باغی ٹی وی :”العربیہ” کے مطابق طالبان نے اعلان کیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے جمعہ کو کابل ہوائی اڈے کے کچھ حصوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے لیکن واشنگٹن نے طالبان کے ان دعووں کی سختی سے تردید کی ہے۔
نن د کابل هوایي ډګر په نظامي برخه کې درې مهم نقاط د امریکایانو لخوا تخلیه او د اسلامي امارت د مجاهدینو په کنترول کې شول.
اوس مهال ډیره وړه نقطه له امریکایانو سره پاتي ده.
ډیر ژر د ګران هیواد د بشپړې ازادۍ په هیله.— Bilal Karimi(بلال کریمي) (@BilalKarimi21) August 27, 2021
طالبان کے ترجمان بلال کریمی نے جمعہ کو ٹوئٹر پر لکھا کہ آج امریکیوں نے کابل ایئر پورٹ کے ملٹری سیکشن میں تین اہم مقامات خالی کر دیئے ہیں اور وہ مقامات اب امارت اسلامیہ کے کنٹرول میں ہیں”۔
کریمی نے مزید کہا کہ "اب ایک بہت چھوٹا حصہ (ہوائی اڈے کا) امریکیوں کے پاس رہتا ہے۔”
طالبان کی اسپیشل فورس نے کابل ائیر پورٹ کی سیکیورٹی سنبھال لی
اس ضمن میں طالبان رہنما عبدالحمید حماسی نے بھی بتایا کہ کابل ایئرپورٹ کے فوجی حصے کے تین اہم مقامات امریکی فوج نے خالی کردیئے ہیں جس کے بعد طالبان کی اسپیشل فورس کے دستوں نے وہاں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
تاہم امریکی محکمہ دفاع "پینٹاگان” نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "طالبان کابل ہوائی اڈے کے کسی بھی حصے کو کنٹرول نہیں کرتے اور وہاں کی کسی بھی کارروائی کا حصہ نہیں ہیں۔”
امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی نے جمعہ کو ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ طالبان کابل ہوائی اڈے، اس کے دروازوں اور اس کے ملٹری سیکشن کے کسی حصے کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ کابل کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ مکمل طور پر امریکی فوج کے پاس کنٹرول میں ہے۔
دھماکے امریکی فورسز نے کابل ایئرپورٹ کے اندراپنے سامان کو تباہ کرنے کے لیے کئے ذبیح اللہ مجاہد
اسی تناظر میں ایک اور طالبان عہدیدار نے کہا کہ جیسے ہی امریکی چلے جائیں گے ہم ان کے اشارے کا انتظار کریں گے اور پھر ہم (کابل ہوائی اڈے کا کنٹرول) سنبھال لیں گے۔ یہ ہفتے کے اندر ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ٹیم کابل کے ہوائی اڈے کا مکمل کنٹرول سنبھالنے کے لیے تیار ہے۔ جب امریکی چلے جائیں گے تو ہم خود اس کاکنٹرول سنھبالیں گے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہےجب امریکا نے 31 اگست تک افغانستان سے فوج واپس بلانے اور مکمل انخلا کا فیصلہ کیا ہے۔