مزید دیکھیں

مقبول

آغوشِ ماں.تحریر”سیدہ سعدیہ عنبرؔ الجیلانی

اک مدت سے مری آنکھوں میں خواب نہیں اترے اپنی...

مذاکرات کامیاب، گڈز ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال ختم کرنیکا اعلان کردیا

گڈز ٹرانسپورٹرز نے 3 روز سے جاری ہڑتال ختم...

کرکٹ میں میچ فکسنگ،راشد لطیف کا سب سامنے لانے کا اعلان

راشد لطیف نے پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے...

لاہور سے باکو کے لئے پروازوں کا آغاز

لاہور: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی لاہور...

پشاور پولیس لائن مسجد دھماکہ کے دو سہولت کار گرفتار

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ کے صوبائی دارالحکومت پشاور کی پولیس لائن مسجد میں ہونیوالے دھماکے کے دو سہولت کاروں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے

میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور پولیس لائن مسجد میں دھماکہ کرنیوالے کے دو سہولت کار سیکورٹی اداروں نے گرفتار کئے ہیں، ملک سعد پولیس لائن خود کش حملے میں ملوث ہے افغان سہولت کار واقعے کے بعد بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا جسے گرفتار کرلیا گیا افغان سہولت کار سے پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات برآمد کرلی گئی ہیں اور تفتیش کا عمل جاری ہے گرفتار ملزمان میں سے ایک ملزم کا تعلق افغانستان اور دوسرے کا تعلق ضلع خیبرسے ہے جسے ہشت نگری سے گرفتار کیا گیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار افغانی سہولت کار کا تعلق افغانستان کے صوبہ ننگرہار سے ہے

واضح رہے کہ رواں برس 30 جنوری کو پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے خودکش دھما کے کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد شہید ہوئے تھے پشاور دھماکے میں ٹی این ٹی دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا خود کش بمبار نے مسجد کے پُرانے حصے میں دھماکا کیا مسجد کے پُرانے حصےّ میں کوئی پِلر موجود نہ تھا مسجد کی دیوار یں صرف اینٹوں کے سہارے کھڑی کی گئی تھیں دھماکے کی وجہ سے مسجد کی دیواریں اور چھت گرنے سے زیادہ شہادتیں ہوئیں،

نیشنل ایکشن پلین پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے،

ہ پشاور کا سانحہ دہشت گردوں کی مزاحمت کا تقاضا کر رہا ہے،

وزیراعظم شہباز شریف پشاور پہنچ گئے،

ہوسکتا ہے کہ حملہ آور پہلے سے ہی پولیس لائنز میں موجود ہو 

 پشاور کی پولیس لائنز مسجد میں نماز جمعہ ادا 

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan