وہ محکمہ جس کے پرکشش ماہانہ پیکج اور الاونسز پر بیوروکریسی نے بھی دانتوں میں انگلیاں داب لیں۔

0
48

شہباز اکمل جندران۔۔۔۔۔

باغی انویسٹی گیشن سیل۔۔۔۔

 

 

 

پنجاب کا وہ محکمہ جس کے پرکشش ماہانہ پیکج اور الاونسز پر بیوروکریسی نے بھی دانتوں میں انگلیاں داب لیں۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی ٹریول اینڈ ٹرانسپورٹیشن اور فیول الاونسز کے بعد ہاوس رینٹ اور دیگر الاونسز کی مدسالانہ کروڑوں روپے خرچ کرنے لگی۔ 2011 کے ایکٹ کے تحت قائم کی جانے والی پی ایف اے کے ملازمین کو پنجاب میں ایسے پرکشش ماہانہ پیکج اور الاونسز دیئے جانے لگے ہیں کہ بیوروکریسی نے بھی دانتوں میں انگلیاں داب لی ہیں۔


لاہور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں ہوٹلوں، ریسٹورنٹس اور دیگر فوڈ سپاٹس پر شہریوں کو گدھے،کتے اور مینڈک کا گوشت کھلائی جانے کی خبریں عام ہونے پر جہاں پنجاب فوڈ اتھارٹی کو زیادہ متحرک ہونے اور صوبے میں قدم جمانے کا موقع ملا ہے وہیں پی ایف اے کی انتظامیہ نے بھی خود کو ایلیٹ سمجھنا شروع کردیا ہے۔اور اپنے لیے ماہانہ پیکج اور الاونسز خود ہی تجویز کرکے بورڈ سے منظور ی لینا شروع کردی ہے۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی کے اپنے ریکارڈ کے مطابق ٹریول اینڈ ٹرانسپورٹیشن کی مد میں 2کروڑ 72لاکھ روپے کی بجٹ ایلوکیشن کے جواب میں اتھارٹی نے 10کروڑ 98لاکھ روپے استعمال کرڈالے۔ اسی طرح اتھارٹی کے بورڈ نے ڈی جی،اے ڈی جی اور تمام ڈائریکٹرز کو لامحدود حد تک پٹرول استعمال کرنے کی اجازت دیکر بیوروکریسی کو ورطہ حیرت میں ڈال دیاہے۔ کیوں کہ صوبے میں گریڈ 21یا 22کے صوبائی سیکرٹری کو سال بھر میں 2ہزار 4سو لیٹر پٹرول استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔لیکن پی ایف اے کے افسر صوبائی سطح کے تمام بیوروکریٹس سے پٹرول کے استعمال کی مد میں سبقت رکھتے ہیں۔

لیکن یہ سلسلہ یہیں تک محدود نہیں رہتا بلکہ اتھارٹی کی طرف سے افسروں کودیا جانے والے ہاوس رینٹ کو بھی پر لگ چکے ہیں۔ اتھارٹی نے اپنے چہیتے افسروں کے لیے سال 2018-19میں ہاوس رینٹ الاونس کے بجٹ کی مد میں 4کروڑ 45لاکھ روپے ایلوکیٹ کئے جس کے جواب میں افسروں نے 3کروڑ84لاکھ روپے ہاوس رینٹ بجٹ استعمال کیا حالانکہ اتھارٹی نے سال 2017-18میں ہاوس رینٹ الاونس کے بجٹ کی مد میں 2کروڑ28لاکھ روپے کی ایلوکیشن کے جواب میں محض ایک کروڑ 90لاکھ روپے استعمال کئے۔

یوں محض ایک سال میں اتھارٹی نے اپنے افسروں کو ہاوس رینٹ کی مد میں پچھلے بجٹ کی نسبت ایک کروڑ 94لاکھ روپے زیادہ ادا کردیئے۔یعنی اتھارٹی نے 2017-18کی نسبت 2018-19میں اس قدر افسر بھرتی کرلیے کہ وہ ہر ماہ مزدید16لاکھ روپے ہاوس رینٹ ادا کررہی ہے۔

Leave a reply