2023 میں کھلے دودھ کی ترسیل کو یقینی ٹریس ایبل بنانے کا فیصلہ

2023 میں کھلے دودھ کی ترسیل کو یقینی ٹریس ایبل بنانے کا فیصلہ۔۔۔منیمم پاسچرائزیشن قانون پر عمل درآمد 2023 میں ہی کروایا جائے گا۔خالص دودھ کا حصول ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج بن چکا ہے۔منیمم پاسچرائزیشن قانون پر عمل درآمد 2023میں ہی کروایا جا ئے گا

ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ 2023میں کھلے دودھ کی ترسیل کو یقینی ٹریس ایبل بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دودھ ہماری غذا کا بنیادی جزو ہے۔ دور حاضر میں خالص دودھ کا حصول ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر ملک موبائل ٹیسٹنگ لیبز کی مدد سے دودھ کی مسلسل چیکنگ کی جارہی ہے۔ایک سروے میں 15ہزار گھروں میں آنے والے دودھ کے مفت ٹیسٹ کیے گئے۔مدثر ریاض ملک نے کا مزید کہنا تھاکہ غیر معیاری دودھ کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہمیں انٹر نیشنل پریکٹسس کی طرف جانا ہو گا۔ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر دودھ کی پیداوار سے ترسیل تک کے مراحل کو ٹریس ایبل بنانا ہو گا۔

پانی پینے کے بہانے گھر میں گھس کر لڑکی سے گھناؤنا کام کرنیوالا ملزم گرفتار

زبانی نکاح،پھر حق زوجیت ادا،پھر شادی سے انکار،خاتون پولیس اہلکار بھی ہوئی زیادتی کا شکار

رات بھر زیادتی کے بعد برہنہ حالت میں نرس کو سڑک پر ملزمان پھینک گئے

دو کمسن لڑکیوں کو برہنہ کر کے گھمانے والے کیس میں اہم پیشرفت

ماموں کی بیٹی کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا گرفتار

مزید بات کرتے ہوئے ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ محفوظ دودھ کی ترسیل ممکن بنانے کے لیے دودھ کو پیک اور پائسچرائزفارم میں سپلائی کیا جانا چاہیے۔ ٹریس ایبل دودھ کی فراہمی کو مختلف مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ پائلٹ فیز میں لاہور کے کچھ علاقوں میں ا طلاق کیا جا ئے گا۔منیمم پاسچرائزیشن قانون پر عمل درآمد 2023میں ہی کروایا جا ئے گا۔مزید برآں ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ ٹریس ایبل دودھ کی ترسیل کے حوالے سے گوالا ایسوسی ایشن اور تمام سٹیک ہولڈرز سے بات چیت جاری ہے۔ ٹریس ایبل دودھ کے معیار کی چیکنگ کرنا اور معیار میں کمی کی صورت میں ایکشن لینا آسان ہو گا۔عوام کی صحت اولین ترجیح ہے،اپنی آنے والی نسلوں کی بہتری کے لیے سخت فیصلے کرنا ہو گے۔

Shares: