کراچی:پی کے 8303حادثہ؛ انویسٹی گیشن بورڈ کاطیارہ حادثے سے متعلق عبوری بیان جاری ،اطلاعات کے مطابق شہر قائد میں ایئرپورٹ کے گرکرتباہ ہونے والے مسافر بردار طیارے کے حادثے کوآج دوسال مکمل ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 کے جہاز حادثے کا معاملے پر پاکستان ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ (اے اے آئی بی) نے طیارے حادثے سے متعلق عبوری بیان جاری کردیاہے۔بیان کے مطابق پی کے 8303 حادثے سے متعلق مزید شواہد اکھٹے کرنے کے لیے اے اے آئی بی کی ٹیم نے پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کراچی ولاہور دفاترکے دورے کیے۔
عالمگیروبا کورونا کی وجہ سے جہازحادثے کی تحقیقات سے متعلق اے اے آئی بی ٹیم کا جنوری 2022 میں کیے جانے والا فرانس کا دورہ ملتوی ہوا۔ تاہم، تحقیقاتی ٹیم نے مارچ 2022 میں فرانس پہنچ کرفرانسیسی ماہرین کی ٹیم اورانجن بنانے والی کمپنی کے ماہرین کے ساتھ سیشن کیے۔
فرانسیسی ماہرین کے ساتھ ہونے والے ان سیشنزمیں حتمی تحقیقات سے متعلق تبادلہ خیال کیاگیا۔ اے اے آئی بی نے فرانسیسی ماہرین سے ٹیکنیکل سیشنز میں پی آئی اے طیارہ حادثے سے متعلق مختلف پہلوؤں پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ اے اے آئی بی ٹیم کی طرف سے کچھ اضافی معلومات اور انجینئرنگ سیمیولیشنزکی درخواست کی گئی تھی، جس میں سے زیادہ ترمعلومات موصول ہو چکی ہیں۔ فرانسیسی ماہرین کی طرف سے موصول ہونے والی تحقیقات کے نتائج اورسفارشات رپورٹس کے ساتھ جمع کی گئی اوراب ان معلومات کا تجزیہ جاری ہے۔
اے اے آئی بی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ پی آئی اے کی پروازپی کے 8303 حادثے کی تحقیقات کا حتمی مسودہ جلد ہی مکمل ہونے کا امکان ہے۔ حتمی رپورٹ جاری کرنے سے قبل جائزے کے لیے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے رکن ممالک کے تحقیقاتی بورڈزکو بھیجی جائے گی۔جس کے بعد جہازحادثے کی حتمی رپورٹ کا مسودہ پبلک کرنے کے لیے حکومت پاکستان کو بھیج دیا جائے گا۔
یاد رہےکہ 22 مئی 2020 کو پی آئی اے کی لاہورسے کراچی آنے والی پروازپی کے 8303 دوپہر2 بج کر 40 منٹ پرایئرپورٹ کے نزدیک رہائشی علاقے ماڈل کالونی میں گرکرتباہ ہوگئی تھی۔
حادثے کا شکارہونےوالے ایئربس 320 کا رجسٹریشن نمبر AP-BLD تھا، جہاز پر عملے کے ارکان سیمت 99 افراد سوار تھے جن میں دو خوش نصیب افراد زندہ بچ گئے تھے جب کہ 97 افراد جان بحق ہوگئے تھے۔