وزیراعظم ،بلاول کی مولانا کے در پر حاضری،مولانا نے کھری کھری سنا دیں

fazal

آئینی ترامیم، جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کا گھر سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا

پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی تو پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول زرداری بھی مولانا سے ملنے پہنچ گئے، بلاول ابھی ادھر ہی موجود تھے کہ وزیراعظم شہباز شریف بھی بغیر پروٹوکول سے مولانا کے گھر پہنچ گئے،حکومت کی مولانا کو منانے کی کوششیں کارگر ثابت نہ ہو سکیں، مولانا فضل الرحمان نے رات ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف کو کھری کھری سنا دیں،

آئینی ترامیم کو لے کر پی ٹی آئی وفد کے بعد وزیراعظم شہبازشریف رات گئے بغیر کسی پروٹوکول کے مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچ گئے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ تھے،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری پہلے سے ہی مولانا کی رہائشگاہ پر موجود تھے، ملاقات میں آئینی ترامیم پر تبادلہ خیال کیا گیا لیکن وزیراعظم اور بلاول بھٹو مولانا فضل الرحمان کو قائل نہ کر سکے، ملاقات میں آئینی ترمیم پر کوئی پیشرفت نہ ہوسکی، مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی اراکین اسمبلی کو ہراساں کرنے پر برہمی کا اظہار کیا، مولانافضل الرحمان نے وزیراعظم اور بلاول بھٹو سے شکوہ کیا کہ ایک جانب آئینی ترمیم پر انہیں راضی کرنے کی کوشش جاری ہے، دوسری جانب انہی کے ارکان پارلیمنٹ کو غائب کیا جا رہا ہے،ایسا کیوں ہے،

ملاقات کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو میڈیا سے بات چیت کئے بغیر مولانا فضل الرحمان کے گھر سے روانہ ہوئے

قبل ازیں پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ ہمارے خلوص کا مذاق اڑایا جا رہا ہے،کل صبح تک اگر صورتحال تبدیل نا ہوئی تو پھر ہم سخت فیصلہ دیں گے، مجوزہ آئینی ترمیم کے معاملے پر تین ہفتوں سے بحث اور مشاورت کا عمل جاری ہے، اس معاملے پر ہم نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کئے اور نمائندوں کے ساتھ بیٹھے ہیں،دو دن قبل بلاول بھٹوکیساتھ بیٹھ کر اس پر طویل بحث کی، پھر گزشتہ روز چار گھنٹوں تک نواز شریف سے بھی اس پر طویل بات ہوئی، جن چیزوں پر اتفاق ہوا اس کا اعلان کر چکے ہیں جبکہ باقی متنازع چیزوں پر بات چیت جاری ہے، تحریک انصاف اپوزیشن کی ایک بڑی جماعت ہے جس کو لاتعلق نہیں رکھا جا سکتا، آئینی ترمیم کے معاملے پر پی ٹی آئی کا رویہ مثبت ہے اور وہ ہر مثبت چیز کو خوش آمدید کہہ رہی ہے اور اس معاملے پر مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا،اگر صبح تک اراکین کو اغوا، ہراساں اور خریدنے کا سلسلہ ترک نہ کیا گیا تو پھر حکومت یاد رکھے کہ ہم بہت سخت رویہ اختیار کریں گے، ہمارے خلوص، سنجیدگی اور نیک نیتی کا مذاق بنایا جا رہا ہے، اگر کوئی متنازع ترمیم کیلئے ہاتھ مروڑ کر ووٹ لیں گے تو کیا یہ جمہوریت ہوگی، ہم دونوں جماعتوں نے اپنے ارکان کو آرٹیکل 63 اے کے تحت ووٹ دینے کے نوٹس جاری کر دیئے جس میں انہیں پابند کیا گیا ہے کہ وہ پارٹی پالیسی پر عمل کریں۔

نمبر گیم پوری،پی ٹی آئی اراکین اغوا،کیا عمران خان رہا ہوں گے؟

قومی اسمبلی اجلاس، ایوان میں بلاول کی عمر ایوب، بیرسٹر گوہر سے ملاقات

آئینی ترمیم کیلئے سینیٹرز کو ہراساں،معاملہ سینیٹ پہنچ گیا،خاتون رکن رو پڑی

پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر،قومی اسمبلی میں سوال،عطا تارڑ کا جواب

آئینی ترمیم میں ہزارہ صوبہ شامل کیا جائے،خیبر پختونخوا کا نیا نام قبول نہیں،سردار یوسف

لاہور:پاکستان کوکلئیر ویلفیئر آرگنائزیشن کا پہلا باضابطہ اجلاس،اہم فیصلے کئے گئے

پیدائشی سماعت سے محروم بچوں کے کامیاب آپریشن کے بعد”پاکستان زندہ باد” کے نعرے

نواز شریف سے بھارتی صحافیوں کے وفد کی ملاقات

آئینی ترمیم ،حکومت تیار،کل سینیٹ میں پیش کی جائے گی

Comments are closed.