وزیر اعظم ہاؤس کے کمرشل استعمال پر ن لیگ او پی پی کے رہنماؤں نے رد عمل دیئے ہیں-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے رہنما پرویز رشید کا اس حولے سےکہنا تھا کہ وزیراعظم آفس جمہوری پاکستان کی شناخت ہے، یہ چاہتے ہیں صرف وہ گھر اونچے نظر آئیں جہاں سے حکم نامے جاری ہوتے ہیں۔
وزیراعظم ہاؤس کے کمرشل مقاصد کے استعمال کے معاملے پر ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نےکہا کہ وزیراعظم ہاؤس ایسی جگہ ہے جہاں قومی راز ہوتے ہیں قومی دفاع اور سیکیورٹی سے متعلق اجلاس ہوتے ہیں۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے عبدالقادر پٹیل کا کہنا ہے کہ یہ عوام کو سنایا جارہا ہے، وزیراعظم ہاؤس ویسے ہی کمرشل ہے جہاں ساری سرگرمیاں کمرشل ہوتی ہیں اور بڑے اعلیٰ پیمانے پر ہوتی ہیں۔
حکومتی رکن ریاض فتیانہ کا اس معاملے کی وضاحت میں کہنا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ نہیں تجویز ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی حکومت نے پرائم منسٹر ہاؤس کو یونیورسٹی کے بجائے آمدن کا مستقل ذریعہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں اب پڑھائی نہیں بلکہ فیشن اور ثقافت کی تقریبات ہوں گی جس کے لئے وزیراعظم ہاؤس کی عمارت اب کرائے پر حاصل کی جاسکے گی وفاقی کابینہ کے ایجنڈے میں شامل تجویز کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں مقامی اور عالمی فوڈ، فیشن، ثقافتی تقریبات اور ونٹیج گاڑیوں کی نمائش کرائی جائے گی۔