اشتراوصاف علی کو اٹارنی جنرل مقررکر دیا گیا ہے
وزیراعظم نے اشتر اوصاف علی کی تعیناتی کی منظوری دیدی اشتراوصاف علی نوازشریف کے دور میں بھی اٹارنی جنرل رہ چکے ہیں اشتراوصاف علی وزیراعظم کے اسپیشل اسسٹنٹ قانون وانصاف بھی رہ چکے ہیں اشتراوصاف علی دومرتبہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بھی رہے ہیں اشتراوصاف علی صوبہ کے پراسیکیوٹر جنرل بھی رہ چکے ہیں
اشتراوصاف علی نے سپریم کورٹ میں نواز شریف کی حکومت کی کامیاب نمائندگی کی وجہ سے شہرت حاصل کی تھی جس نے 1993 میں اس وقت کے صدر غلام اسحٰق خان کی جانب سے پارلیمان تحلیل کرنے کے فیصلے کو پلٹ دیا تھا اشتر اوصاف نے وکلا کی عدلیہ بحالی تحریک کی بھی حمایت کی اور جب جنرل (ر) پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007 کو ایمرجنسی کا نفاذ کیا تو وہ بھی لاہور میں قید بھی رہے
آئی جی پنجاب کے تبادلے کیخلاف درخواست،چیف جسٹس نے ایسے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار ہوا پریشان
اہم پوسٹوں پر سیاسی مداخلت ناقابل برداشت ہے،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے ریمارکس
لاہور ہائیکورٹ میں ججوں کی 60 نشستیں ، 20 سیٹیں خالی
واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو اٹارنی جنرل نے استعفیٰ دے دیا تھا، شہباز شریف وزیراعظم منتخب ہوئے تو اٹارنی جنرل کا عہدہ آج تک خالی تھا، آج اٹارنی جنرل کی وزیراعظم شہباز شریف نے تقرری کی ہے،.اشتر اوصاف کو شریف خاندان کا قریبی سمجھا جاتا ہے