وزیراعظم نے علماومشائخ کانفرنس میں‌ بتایا کہ کیسی ریاست بنانا چاہتے ہیں

0
24

وزیراعظم عمران خان نے علماومشائخ کانفرنس میں‌ بتایا کہ کیسی ریاست بنانا چاہتے ہیں

باغی ٹی وی : وزیراعظم عمران خان کاعلماومشائخ کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بنانےمیں علماومشائخ کااہم کردارہے.پاکستان کوریاست مدینہ کی طرزپراسلامی فلاحی ریاست بنانےکیلئےکوشاں ہیں،دنیاکی تاریخ میں ایک ہی ملک اسلام کےنام پربنا،

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قائداعظم پاکستان کوبطوراسلامی فلاحی ریاست دنیاکارول ماڈل بناناچاہتےتھے،اسلاموفوبیاکےخلاف ہرفورم پرآوازاٹھائی. دہشتگردی کاکسی مذہب سےکوئی تعلق نہیں

اسلام کاانتہاپسندی سےکوئی تعلق نہیں،مسلمان رہنما مغرب کوسمجھانےمیں ناکام رہےکہ اسلام اصل میں ہےکیا ہے . سری لنکامیں سب سےزیادہ خودکش حملےتامل نےکیےجوہندوتھے،تامل کی وجہ سےکسی نےہندومذہب کوبرابھلانہیں کہا،

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مغرب کوسمجھانےکی ضرورت ہےکہ ہم اپنےنبیﷺسےبہت محبت کرتےہیں،اسلام سلامتی کامذہب ہےجوامن کادرس دیتاہے،مغرب میں دہشتگردی کواسلام سےجوڑنےکی مذموم کوشش کی گئی
https://twitter.com/thebushrariaz/status/1358769441866010625?s=20
اسلاموفوبیاپرمسلم ممالک کےسربراہان کوخطوط لکھے،ہمیں مغرب کوباورکراناہوگاکہ دہشتگردی کااسلام سےکوئی تعلق نہیں.دہشتگردی کواسلام سےجوڑاگیالیکن مسلم حکمرانوں نےکوئی ردعمل نہیں دیا،جوقوم بھی ریاست مدینہ کےاصولوں پرچلےگی وہ کامیاب ہوگی،ریاست مدینہ میں غریب لوگوں کاخاص خیال رکھاجاتاتھا،

ان کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ میں قانون کی بالادستی تھی. جس ملک میں انصاف کانظام نہیں ہوتاوہ تباہ ہوجاتاہے.پاکستان میں لوگوں پراربوں روپےکےکیسزہیں اورکہتےہیں.جس پربھینس چوری کاکیس ہےوہ جیلوں میں پڑے ہیں،ملک تباہ تب ہوتاہےجب وزیراعظم اوروزراچوری کرتےہیں. ہرسال ایک ہزارارب ڈالرزغریب ملکوں سےچوری ہوکرامیرملکوں میں جاتےہیں

وزیرا عظم نے مزید کہا کہ گرقوم کواوپراٹھاناہےتوریاست مدینہ کےاصولوں پرچلناہوگا،جب اچھےاوربرےکی تمیزختم ہوجاتی ہےتوقوم مرجاتی ہے.کچھ صحافی عدالت چلےگئےکہ جس نےملک کولوٹاہےاس کوتقریرکی اجازت دی جائے،جن کی اربوں روپےکی باہرجائیدادیں ہیں ،کیسےانہیں تقریرکرنےکاموقع دیں
چھوٹےچورجیلوں میں اوربڑےچوراین آراومانگ رہےہیں. سوئچ آن آف کرنےسےریاست مدینہ نہیں بنےگی،یہ ایک جدوجہدہے. اگرآپ سب ساتھ نہیں دیں گےتوعمران خان اکیلےکچھ نہیں کرسکتا

Leave a reply