اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے گوادر کے ماہی گیروں کے جائز مطالبات کا نوٹس لے لیا۔
باغی ٹی وی : گوادر میں ماہی گیروں کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ ٹرالروں سے غیر قانونی ماہی گیری کے خلاف سخت ایکشن لیں گے۔
میں نے گوادر کے جفاکش ماہی گیروں کے بالکل جائز مطالبات کا نوٹس لے لیا ہے۔ ٹرالرز کی جانب سے غیرقانونی ماہی گیر کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور میں وزیراعلیٰ بلوچستان سے بھی بات کروں گا۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 12, 2021
وزیراعظم نے لکھا کہ میں نے گوادر کے جفاکش ماہی گیروں کے بالکل جائز مطالبات کا نوٹس لے لیا ہے۔ ٹرالرز کی جانب سے غیرقانونی ماہی گیر کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور میں وزیراعلیٰ بلوچستان سے بھی بات کروں گا۔
حیدرآباد اور کوٹری میں زلزلے کے جھٹکے
بلوچستان کے ضلع گوادر میں ’گوادر کو حق دو‘ تحریک کا احتجاجی دھرنا 28 ویں روز بھی جاری رہا تحر یک کی جانب سے آج گوادر میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں جن میں گوادر کے علاوہ مکران کے مختلف علاقوں سے لوگ بڑی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں 15 نومبر سے شروع ہونے والے اس احتجاج میں مقامی افراد جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی سیکٹری جنرل مولانا ہدایت الرحمن کی سربراہی میں دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو کے مطابق مولانا ہدایت الرحمن نے 10 دسمبر کو کہا تھا کہ ’ہمارے مطالبات بڑے نہیں ہیں ہم سی پیک کی مد میں موٹر وے نہیں مانگ رہے ہیں۔ ہم نہیں کہتے کہ گوادر اور مکران کی سڑکوں پر ٹائل لگائیں یا سنگ مرمر کے روڈ بنا دیں اور نہ ہی یہ کہ ہمیں ایک کروڑ نوکریاں دے دیں یہ دھرنا جاری رہے گا۔ ہم پاکستانی شہری ہیں اور ہم اپنے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔‘
پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 7 افراد جاں بحق
رپورٹ کے مطابق مولانا ہدایت الرحمن نے اس تحریک میں اپنے پہلے مطالبے کے حوالے سے بتایا کہ ’ہمارے مطالبات ہیں کہ ’جو سمندر ہے اور 750 کلومیٹر کا ساحل ہزاروں سالوں سے ہمارے آبا و اجداد کے روزگار کا ذریعہ ہے وہاں ہزاروں کی تعداد میں موجود ٹرالر مافیا سمندری حیاتیات کی نسل کشی کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ وہ یہاں غیر قانونی ماہی گیری اور ممنوعہ جال استعمال کر رہے ہیں جس کے باعث سمندر میں مچھلیاں ختم ہوگئی ہیں اسی وجہ سے لاکھوں ماہی گیر متاثر ہوئے ہیں۔ اگر ہماری مدد کرنے کے لیے حکمران ہم سے ٹیکس لیتے ہیں تو ہم انہیں ٹیکس دیں گے مگر خدا کے لیے ہمارے روزگار پر ڈاکہ نہ ڈالا جائے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’بلوچستان کے پانچ اضلاع پاک ایران سرحد پر ہیں ایران ہمارا اسلامی برادر ملک ہے جہاں سے ہماری اشیائے خرد و نوش اور ان پانچ اضلاع کی بجلی حاصل کی جاتی ہیں بارڈر کی بندش کی وجہ سے گوادر میں لاکھوں افراد متاثر ہو رہے ہیں اگر سکیورٹی ضروری ہے تو کریں مگر آزادانہ اور باعزت روزگار کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
سال 2021 میں انتقال کرنے والی شوبز شخصیات
حق دو بلوچستان کو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن کا کہنا تھا کہ ’ہمارے تعلیمی ادارے، ہسپتال، تفریحی مقامات، میدان، گھروں کے اندر اور اوپر اور سمندر کے کنارے چیک پوسٹیں ہیں۔ کیا ہم آزاد شہری ہیں یا ہم جیل میں رہ رہے ہیں؟ ہم چاہتے ہیں کہ غیر ضروری چیک پوسٹوں کو ختم کردیا جائے۔‘
مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ ’بلوچستان کے 10 لاکھ نوجوان منشیات کا شکار ہیں بلوچستان میں دن میں روشنی میں منشیات کا کاروبار ہو رہا ہے بلوچستان میں منشیات سمندر اور زمینی راستے سے آتی ہیں۔ اگر یہاں بازار میں منشیات بک رہی ہیں تو کہیں سے تو آرہی ہیں منشیات کی روک تھام میں ہمارے ادارے ناکام ہیں اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ بلوچستان میں منشیات کے کاروبار کو روکا جائے۔‘
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ماہی گیروں کے مسائل کے حل کے لیے ڈی جی فشریز کے مرکزی دفتر کو فی الفور کوئٹہ سے گوادر منتقل کر دیا گیا ہے اور غیر قانونی ٹرالنگ روکنے کے لیے محکمہ فشریز اور دیگر اداروں کے اہلکاروں کا گشت بڑھا دیا گیا ہے ماہی گیروں کو سمندر میں جانے کے لیے ٹوکن سسٹم کا خاتمہ کردیا گیا ہے اور اب ماہی گیر بغیر کسی اجازت کے سمندر میں آ جاسکتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتایا گیا کہ گوادر میں تمام ’غیر ضروری‘ چیک پوسٹوں کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔