پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ن لیگ والے بھی سمجھ رہے ہیں کہ ہم جو کچھ کر رہے ہیں غلط کر رہے ہیں اور نواز شریف کی واپسی پر اتحادیوں کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا لیکن نواز شریف کی واپسی کیلئے جلسے کیے گئے، ن لیگ نے دیگر جماعتوں کو دعوت نہیں دی، کیونکہ وہ خود شرمندگی محسوس کر رہے تھے کہ کسی نے پوچھ لیا تو کیا جواب دیں گے کہ کیوں واپس آئے، مناکر لائے گئے منواکر آگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بڑے وثوق سے کہتا ہوں کہ عوام سمجھتے ہیں عمران خان اور نواز شریف میں زیرو پرسنٹ فرق نہیں رہا کیونکہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نوازشریف وہی پرانی غلطیاں دہرا رہے ہیں، مجھے ذاتی طور پر نواز شریف سے اس طرح کی امید نہ تھی، ایک اور ہائبرڈ رجیم کی تیاری کی جارہی ہے جبکہ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے التوا کا الزام اس پر آئے گا جو اس سے فائدہ اٹھائے گا، الیکشن کو ڈی ریل کرانے کا ایک ہی راستہ ہے مارشل لاء لگا دیا جائے.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
الیکشن کی تاریخ کا اعلان بہت جلد ہوجائے گا. نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ
جعلی پاسپورٹس تحقیقات؛ حکام کی ملی بھگت کا انکشاف
راولپنڈی پشاور کےدرمیان ریلوے کے کرائے روڈ ٹرانسپورٹ سے بھی زیادہ
تاہم نجی ٹی وی کے مطابق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں پیپلز پارٹی پر اگر لوگوں نے اعتماد نہیں کیا، مطلوبہ سیٹیں نہ لے سکے تو ہم اپوزیشن میں بیٹھنا پسند کریں گے، اپوزیشن کا ایک بہت اچھا کردار ادا کریں گے، تو کیا آپ ن لیگ کے حکومت نہیں بنائیں گے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے جواب دیا بالکل۔ ہمارے اور ن لیگ کیلئے یہی مناسب ہے کہ پیپلز پارٹی ان کی اپوزیشن جماعت ہو، جو ان کو سکھائے بھی دھکا بھی دے اور آگے چلائے بھی۔








