اردو کی نامور صحافی، ادیبہ اور شاعرہ مہ پارہ صفدر

پی ٹی وی ایوارڈ 2014 نگار ایوارڈ 1984 اور بولان اکیڈمی ایوارڈ سمیت کئی ایوارڈز حاصل کیے
0
153
poet

کاش تمھارے دل میں بھی اک ساتھ اتر جاتی
میری سوچ کے دریا سے جو اٹھی ہے آواز

دنیائے اردو کی نامور صحافی، ادیبہ اور شاعرہ مہ پارہ صفدر 15 نومبر 1954 میں لاہور میں پیدا ہوئیں، وہ معروف شاعر سید حسن عباس زیدی اور معروف سوز، حمد و نعت خوان سیدہ شمس الزہرہ کی بیٹی ہیں، وہ 6 بہنوں میں سے چوتھے نمبر پر ہیں، مہ پارہ صفدر کا اصل نام سیدہ مہ پارہ زیدی ہے، انہوں نے پرائمری سے بی اے تک سرگودھا سے تعلیم حاصل کی جبکہ ایم اے انگلش پنجاب یونیورسٹی لاہور سے کیا۔ 1975 میں وہ ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی ویژن سے بطور نیوز کاسٹر اور نیوز ریڈر منسلک ہو گئیں ، ان کے الفاظ کی خوب صورت ادائیگی اور بہترین آواز کے باعث ملک گیر شہرت اور مقبولیت ہو گئی، مہ پارہ زیدی کی اگست 1979 میں لاہور میں معروف شاعر سید صفدر ہمدانی سے شادی ہوئی جن سے انہیں دو بچے ایک بیٹی سیدہ زہرہ صفدر اور ایک بیٹا سید محمد صفدر پیدا ہوئے، 1990 میں مہ پارہ صفدر اپنے دونوں بچوں کے ہمراہ بی بی سی اردو سروس میں ملازمت ملنے کی وجہ سےلندن منتقل ہو گئیں، 2014 میں رٹائر ہوئیں لیکن رٹائرمنٹ کے بعد بھی بی بی سی سے ان کی جزوی وابستگی برقرار ہے، 2006 سے وہ لندن سے شائع ہونے والے عالمی اردو اخبار کی مدیرہ (ایڈیٹر) کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہیں، اپنے والد اور اپنے شوہر کی شاعری سے متاثر ہو کر وہ بھی شاعری میں طبع آزمائی کرتی ہیں رہی ہیں اس کے علاوہ حمد، نعت اور نوحہ خوانی بھی کرتی ہیں ، انہوں نے پی ٹی وی ایوارڈ 2014 نگار ایوارڈ 1984 اور بولان اکیڈمی ایوارڈ سمیت کئی ایوارڈز حاصل کیے ہیں۔

مہ پارہ صفدر کی شاعری سے چند منتخب اشعار
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اک ادھورا سا خواب ہو جیسے
زندگانی کتاب ہو جیسے
میری آنکھوں کے ریگزاروں میں
اک مسلسل سراب ہو جیسے
منتشر منتشر رہی ایسی
بکھرا بکھرا گلاب ہو جیسے

ساتھ ہے اس کا سُر کی دنیا ساتھی ہے آواز
ہم نے اپنی آنکھوں سے خود دیکھی ہے آواز
کاش تمہارے دل میں بھی اک ساتھ اُتر جاتی
میری سوچ کے دریا سے جو اُٹھی ہے آواز
جنگل جنگل پھیل رہی ہوتی ہے اک خوشبو
نرم ملائم جھیلوں میں جب اُگتی ہے آواز

آغا نیاز مگسی

Leave a reply