پارلیمان کی توہین ہوئی، اس معاملے کو استحقاق کمیٹی میں اٹھانا چاہیے۔ بلاول بھٹو

0
46
bilawal

وفاقی وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آئین کی بات نہ مان کر سپریم کورٹ نے توہین پارلیمنٹ کی ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ آئین میں 90 دن کے حد کی شق کس نے توڑا، ہم نے نہیں کسی اور نے توڑا اور اس کا سلسلہ پنجاب سے ہی شروع ہوا، استعفے منظوری کے بعد بھی 90 روز میں الیکشن ہونا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن بھی حکم امتناعی کے باعث 90 روز سے آگے چلے گئے ہیں. سپریم کورٹ میں اقلیتی فیصلہ اکثریتی فیصلہ ثابت کر کے ہم پر مسلط کرنا چاہتی ہے، جسے ہم کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ بلاول کا کہنا تھا کہ خط سے کام نہیں چلے گا، پارلیمان کی توہین ہوئی پارلیمان کا استحقاق مجروح ہوا، اب اس معاملے کو استحقاق کمیٹی میں اٹھانا چاہیے۔

چیئرمین پی پی نے واضح کیا کہ پیپلزپارٹی نے 1973 کا آئین دلایا اور پیپلز پارٹی وہی جماعت ہے جس نے 18ویں آئینی ترمیم لائی، ہم آئین کی کسی صورت بھی خلاف ورزی نہیں کرسکتے، ججز سے استدعا ہے کہ وہ بھی پورے آئین کا مطالعہ کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں چند عناصر کی ضد کی وجہ سے پارلیمان کی توہین کی جارہی ہے، یہ کیسے لکھ سکتے ہے پارلیمان کو نظر کرے اور اقلیتی فیصلے کو مانا جائے، ہمیں پاکستان کی تاریخ میں کبھی بھی آئین کی خلاف ورزی کا نہیں سوچا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم وزیراعظم شہباز شریف پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں اور پوری پارلیمنٹ آئین کے ساتھ کھڑی ہے، اس ساری لڑائی میں پاکستان، عوام اور وفاق کو خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اعلیٰ عدلیہ پنجاب اور کے پی میں الیکشن کے انعقاد کا حکم دیتی تو شاید ہم مان جاتے مگر جو فیصلہ دیا گیا اُس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم بھی تین نسلوں سے یہ کھیل کھیل رہے ہیں اور نظر آرہا ہے کہ اس کھیل یا لڑائی میں خطرہ ہی خطرہ ہے، ویسے تو ہر وزیراعلیٰ کو اسمبلی کی تحلیل کا اختیار اور آئینی مدت کے مطابق 90 دن میں الیکشن ضروری ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
برطانوی وزیرداخلہ کا پاکستانیوں کو جنسی زیادتی کا مجرم کہنا حقیقت کے خلاف ہے،برٹش جج
جماعت اسلامی سےمذاکرات،عمران خان کی ہدایات پر پی ٹی آئی کی تین رکنی کمیٹی قائم
بھارتی مسلمان رکن اسمبلی کوبھائی سمیت پولیس حراست میں ٹی وی کیمروں کے سامنے گولیاں ماردی گئیں
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ کوئی ارادہ آئین توڑنے پارلیمان کی بات نہ ماننے کا حکم کیسے دے سکتا ہے، عدم اعتماد ہوا ہے تو تین افراد کیخلاف عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے، یہ پارلیمان چار ججز کے اکثریتی فیصلے کیساتھ کھڑا ہے، اعلی عدلیہ کہتی پارلیمان کو نظر انداز کیا جائے ہم ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ آئین میں تبدیلی کرنا سپریم کورٹ کا کام نہیں، ہمیں نظر آ رہا ہے اس لڑائی میں خطرہ ہی خطرہ ہے، پاکستان کے عوام، جمہوریت اور معیشت کو نقصان ہو رہا ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں راضی ہیں کہ ملک میں ایک ہی دن انتخابات ہوں۔ عدلیہ اپنی حد میں آئے اور پارلیمان کو بھی کام کرنے دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مذاکرات کے ذریعے اپنے لوگوں کا قائل کر سکتے ہیں، سارے اداروں کے سربراہ ہوش کے ناخن لیں. چاہتے ہیں تاریخ میں انہیں اچھے الفاظ میں یاد رکھیں اپنے درمیان ڈائیلاگ کریں۔

Leave a reply