پی پی کارکنان نے میرے وٹس ایپ نمبر پر دھاوا بول دیا ہے، مجھے دھمکیاں دے رہے، تفصیلات سائبر ونگ کو دے دیں، سینتھیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق معروف سوشل میڈیا ایکٹی وسٹ سننتھیا نے اپنی ٹویٹ میں پی پی پی جماعت کے جیالوں اور ذمہ داران کی لسٹ شائع کردی ہے جنہوں نے اس کو کا کر کے بلیک میل کیا اور ڈرایا دھمکایا ہے، رات کی آخری ٹویٹ لیکن یہ پیپلز پارٹی کے کارکن ہیں جنہیں قیادت نے مجھے ہراساں کرنے کا کام سونپا ہے ، انہوں نے میرے موجودہ مقام یا لوکیشن کا مطالبہ کیا تاکہ وہ مجھ سے ریپ یا زیادتی کرسکیں۔ یہ کالیں سفارتکاروں کے ذریعہ دیکھی گئیں اور یہ ایف آئی اے کو پیش کردہ ثبوتوں کا حصہ ہوں گی۔

سینتھیا کا دعویٰ ہے کہ اسے پی پی کے کارکنان کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں اور اس ضمن میں وہ دھمکی آمیز میسج جو اسے واٹس ایپ پر موصول ہوئے ہیں انکے سکرین شاٹ کو ٹویٹر پر شیئر کر رہی ہیں

قبل ازیں پیپلز پارٹی نے سوشل میڈیا پر فعال غیر ملکی خاتون سنتھیا رچی کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ میں درخواست جمع کروا دی ہے۔ یہ درخواست سنتھیا رچی کی جانب سے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے خلاف توہین آمیز اور بہتان پر مبنی ٹویٹس کرنے پر دائر کی گئی ہے۔

پیپلز پارٹی اسلام آباد کے صدر اور ایڈوکیٹ ہائی کورٹ شکیل عباسی کی طرف سے درج کرائی اس شکایت میں کہا گیا ہے کہ ایک خاتون جو ٹوئٹر ہر سنتھیا ڈی رچی کے نام سے جانی جاتی ہیں، انھوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے بینظیر بھٹو کے بارے میں انتہائی توہین آمیز اور بیہودہ تبصرے پوسٹ کیے ہیں

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ان کے جھوٹے، بے بنیاد، بدنامی اور بہتان پر مبنی ٹویٹس سے پاکستان میں بینظیر بھٹو کے چاہنے والوں کو بہت دکھ اور تکلیف پہنچی ہے۔ انھوں نے ایف آئی اے سے سنتھیا رچی کے خلاف فوراً قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے

اس مسئلہ کی ابتدا اس وقت ہوئی جب سنتھیا نے گذشتہ 48 گھنٹوں سے پاکستان میں اداکارہ عظمیٰ خان پر تشدد کی وائرل ویڈیوز پر اپنا تبصرہ ٹوئٹر پر پوسٹ کیا۔ انھوں نے لکھا کہ اس سے انھیں وہ کہانیاں یاد آ رہی ہیں کہ بی بی (بینظیر) اس وقت کیا کرتی تھیں جب ان کے شوہر انھیں دھوکہ دیتے تھے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ بینظیر اپنے گارڈز کے ذریعے ایسی خواتین "جن کے زرداری صاحب سے مبینہ تعلقات ہوتے” کی عصمت دری کرواتی تھیں۔

Shares: