صدرِ پاکستان عارف علوی کی جانب سے کرپٹ نیب افسر کو نوکری سے نکالنے کی سزا برقرار

0
64

اسلام آباد:صدرِ پاکستان کی جانب سے کرپٹ نیب افسر کو نوکری سے نکالنے کی سزا برقرار،اطلاعات کے مطابق صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے کرپٹ نیب افسر کو نوکری سے نکالنے کی سزا برقرار کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق نیب افسر فہیم اللہ نے خفیہ سرکاری معلومات غیر قانونی طورپرایک مطلوب ملزم کو فراہم کی تھی، معلومات کی بنیاد پر نیب کیس میں ایک مطلوب شخص گرفتاری سے بچ کر فرار ہوگیا تھا۔

صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ کرپٹ افراد کو صرف نوکری سے نکالنے کی سزا کافی نہیں، نیب کرپٹ حکام اور کیس میں شامل دیگر افراد کے خلاف کارروائی کرے، نیب عدالت کی مدد سے کیس میں ملوث تمام افراد کو سزا دلوائے۔انہوں نےکہا کہ کرپٹ حکام نے ملک کو دھوکہ دیا، انسداد بدعنوانی کےادارے ہی میں کرپشن کر ڈالی۔

واضح رہے کہ نیب نے سابقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب سکھر فہیم اللہ کو سروس سے نکالنے کی سزا دی تھی، فہیم اللہ نے وارنٹ گرفتاری کے بارے میں معلومات سابق ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ خوارک لاڑکانہ کو فراہم کی۔

سابق ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ خوارک لاڑکانہ رفیق احمد راجپر نیب کو خوارک کیس میں مطلوب تھے، فہیم اللہ نے بروقت معلومات اپنے دوست یعقوب راجپر سابق ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب کو دی۔

یعقوب راجپر نے معلومات رفیق راجپر کو دی جو موقع سے فرار ہو گیا اور گرفتاری سے بچ گیا، انکوائری کے بعد فہیم اللہ کے خلاف الزامات ثابت ہونے پر نیب نے نوکری سے نکالنے کی سزا دی۔

کرپٹ افسر نے سزا کے خلاف صدر مملکت کے پاس اپیل دائر کر رکھی تھی، صدر مملکت نے فہیم اللہ کی درخواست مسترد کردی اور سزا کو برقرار رکھا، صدر مملکت کا کہنا تھا کہ درخواست دہندہ سابقہ فیصلہ مسترد کرنے کے حق میں کوئی وجہ پیش نہیں کر سکا۔

ان کا کہنا تھا کہ خفیہ معلومات فہیم اللہ سے ہوتی ہوئی رفیق راجپر تک پہنچی جس کی وجہ سے ملزم فرار ہوا، فہیم اللہ، یعقوب راجپر اور رفیق راجپر کے درمیان روابط بھی ثابت ہوگئے۔

صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ فہیم اللہ اور یعقوب راجپر کے ٹیلی فون کے فارنزک تجزیے سے صریح کرپشن کے ثبوت ملے، اپیل مسترد کی جاتی ہے نیب کرپشن کیس میں سامنے آنے والی تمام تفصیلات کی تحقیقات کرے۔

Leave a reply