تحریک انصاف کا جسٹس عامر فاروق کیخلاف بھرپور قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ

0
100
PTI

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے سائفر مقدمے میں چیئرمین عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر محفوظ فیصلے کا اجراء ،پاکستان تحریک انصاف نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو نہایت جانبدارانہ،  اور فیئر ایڈمنسٹریشن آف جسٹس کے بنیادی اصول سے یکسر متصادم قرار دے کر مسترد کردیا

ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ آئین و قانون عمران خان کو جو فیئرٹرائل اور انصاف تک رسائی کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں،۹ مئی کو عدالتی احاطے سے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری اور توشہ خانہ کیس میں ایک متعصّب جج ہمایوں دلاور کی سرپرستی سمیت چیئرمین عمران خان کیخلاف جسٹس عامر فاروق کے کم و بیش تمام فیصلے سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دیے، جسٹس عامر فاروق کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے عہدے سے بلاتاخیر معزول کیا جانا ملک میں عدلیہ کی ساکھ اور عدل و انصاف کی حرمت کے تحفّظ کیلئے ناگزیر ہے،عدل و انصاف تک رسائی شہریوں کا بنیادی آئینی حق ہے، اسے کسی جج کی مطلق مرضی، قانون کے متعصّبانہ نفاذ اور عدالتوں کے سیاسی استعمال کی شرمناک روایت کی بھینٹ نہیں چڑھایا جاسکتا،سپریم جیوڈیشل کونسل کیلئے اگر کوئی معاملہ نہایت اہم اور توجّہ طلب ہے تو وہ یہی کہ قانون و انصاف کا چہرہ مسخ کرنے والے ایک ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے طرزِعمل اور غیرمنصفانہ فیصلوں کے ایک طویل سلسلے کا نوٹس لے، تحریک انصاف کے پاس جسٹس عامر فاروق کیخلاف بھرپور قانونی چارہ جوئی کے علاوہ بظاہر کوئی راستہ باقی نہیں،کورکمیٹی کے اجلاس میں جسٹس عامر فاروق کے طرزِ عمل  کا جائزہ لیں گے اور آئندہ کے لائحۂ عمل کا اعلان کریں گے،

قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت مسترد کردی ہے، عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اخراج مقدمہ کی درخواست بھی مسترد کر دی۔

جو کام حکومتیں نہ کر سکیں،آرمی چیف کی ایک ملاقات نے کر دیا

جنرل عاصم منیر کے نام مبشر لقمان کا اہم پیغام

عمران خان پربجلیاں، بشری بیگم کہاں جاتی؟عمران کےاکاونٹ میں کتنا مال،مبشر لقمان کا چیلنج

ہوشیار۔! آدھی رات 3 بڑی خبریں آگئی

بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف

لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان

Leave a reply