تحریک انصاف کو چھوڑا نہ ہی پارلیمانی پارٹی سے الگ ہوا،نور عالم خان

0
43

تحریک انصاف کو چھوڑا نہ ہی پارلیمانی پارٹی سے الگ ہوا،نور عالم خان
نور عالم خان نے پی ٹی آئی کے شو کاز نوٹس کا جواب دے دیا

نور عالم خان کو پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے شو کاز نوٹس جاری کیا تھا، نور عالم خان نے نوٹس کے جواب میں کہا کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور غیر حقیقی ہیں،میں نے کوئی ایسا انٹرویو میڈیا میں نہیں دیا جس کی وضاحت کی ضرورت پڑے میں نے نہ تحریک انصاف کو چھوڑا ہے ، نہ ہی پارلیمانی پارٹی سے الگ ہوا ہوں،میرے اوپر آئین کے آرٹیکل 63 کا ہر گز اطلاق نہیں ہوتا،شوکاز نوٹس میں لگے الزمات کی سختی سے تردید کرتا ہوں،تمام الزامات غلط ہیں ذاتی پیشی کی ضرورت بھی محسوس نہیں کرتا

منحرف پی ٹی آئی رکن احمد حسین ڈیہڑ نے بھی شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرادیا ،جس میں کہا گیا کہ شوکاز میں مجھ پر غیر حقیقی اور جھوٹے الزامات لگائے گئے، اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزمات کی تردید کرتا ہوں،کبھی نہیں کہا کہ میں نے تحریک انصاف کو چھوڑ دیا میری وابستگی تحریک انصاف سے ہے،پارٹی چھوڑنے کا الزام چھوٹا ہے، ذاتی طور پر پیش ہو کر جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے، مجھ پر لگائے گئے تمام الزمات کی تردید کرتا ہوں

سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں مونال ریسٹورنٹ کے حوالہ سے بڑا حکم

مارگلہ ہلز ، درختوں کی غیرقانونی کٹائی ،وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بھی ایکشن

 ماحولیاتی منظوری کے بغیر مارگلہ ایونیو کی تعمیر کیس پر فیصلہ محفوظ 

جو نقشے عدالت میں پیش کئے گئے وہ سب جعلی،یہ سب ملے ہوئے ہیں، مارگلہ ہلز کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس

نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر پر ایک اور مقدمہ درج

مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عائد

ایف نائن پارک میں شہری پر حملے کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کر لیا گیا

پی ٹی آئی نے نور عالم خان کو شو کاز نوٹس جاری کر دیا

واضح رہے کہ تحریک انصاف نے منحرف اراکین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پارٹی چیئرمین عمران خان کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کردی گئی تھی، نوٹس نور عالم خان ، افضل ڈاھانڈ لاشیر وسیر ، راجہ ریاض، احمد حسین ڈیہڑ ، قاسم نون، غفارر وٹو ، عامر طلال گوپانگ،باسط سلطان ،وجیہہ قمر ، رمیش کمار ، نزہٹ پٹھان اور ریاض مزاری کو جاری کیے گئے۔نوٹس میں منحرف ارکان سے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ دینےکے عمل کی وضاحت طلب کی گئی ہے اراکین 26 مارچ دن 2 بجے سے پہلے پارٹی چیئرمین کے سامنے پیش ہونے کے پابند تھے

Leave a reply