تحریک انصاف میں پھوٹ پڑ گئی، فرح گوگی کی کرپشن کی فیکٹریاں بحال
تحریک انصاف میں پھوٹ پڑ گئی، فرح گوگی کی کرپشن کی فیکٹریاں بحال
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ جب سے عمران خان نے روایتی سیاست سے ہٹ کر ملک کو سیاسی بحران میں دھکیلا ہے تب سے ان کا سیاسی مقدر بھی سو گیا ہے ۔
مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جارحانہ طرز سیاست سے ایک کے بعد ایک بحران ان کی پارٹی کے اندر بھی جنم لے رہا ہے۔ یہ بحران کبھی آئینی ہو تا ہے تو کبھی قانونی شکل اختیار کر لیتا ہے ۔ توہین عدالت ، ممنوعہ فنڈنگ کیس، توشہ خانہ ریفرینس اور اب بغاوت کے مقدمے عمران خان کی سیاست پر کاری ضرب لگا رہے ہیں ۔ عمران خان جتنے مقبول ہیں اتنے ہی ان کے عوامی نمائندوں کے منہ سوجھے ہوئے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ تحریک انصاف کو پارٹی کے اندر سے بھی ایک بڑے بحران کا خدشہ ہے کیونکہ سیاست کے پنڈت اس وقت تحریک انصاف کی بقاء پر سوالیہ نشان چھوڑ رہے ہیں ۔ کچھ افواہیں یہ بھی اڑ رہی ہیں کہ تحریک انصاف کو قیادت کے بحران کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔آج ہم بات کریں گے کہ کس طرح تخت پنجاب پر ایک بار پھر کالے بادل منڈلا رہے ہیں ، اس کے علاوہ عمران خان کے گرد موجود خوشامدی ٹولا کیسے تحریک انصاف کی جڑیں کاٹ رہا ہے ۔ایک ہی ملک میں رہنے والے دو شہریوں کےلیے قانون اور انصاف کی تعریف مختلف کیوں ہے Corruption Queen کو کیسے بچایا جا رہا ہے ؟اور تحریک انصاف کی بقا کو کس سے خطرہ لاحق ہے ؟
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اس وقت عمران خان ایک شدید کشمکش کے عالم میں ہیں کیونکہ ان کی پارٹی کے اندر کے لوگ آپس میں دست گریبان ہور ہے ہیں ۔ ۔ ایک مشکل سے نکلتے ہیں تو نئی مشکل ان کا راستہ تک رہی ہوتی ہے ۔ ان دنوں فواد چوہدری جنھیں سیاسی مخالفین کی کردار کشی کرنے میں کمال مہارت حاصل ہے اور جو اپنی زبان سے ہمیشہ اس معاشرے کے اخلاقیات کا جنازہ نکالتے رہتے ہیں ، ان کے درمیان اور عمران خان کے وکیل حامد خان کے دوران لفظی گولہ باری جاری ہے ۔یہ جنگ پہلے اتنی زیادہ شدید نہیں تھی لیکن جب سے عمران خان نے حامد خان کو توہین عدالت کیس میں اپنا وکیل رکھا ہے تب سے اس جنگ میں شدت آ گئی ہے اور آہستہ آہستہ اس آگ کے شعلے تحریک انصاف کے باقی رہنماوں کو بھی گھائل کر رہے ہیں ۔۔کل عمران خان توہین عدالت کیس میں پیش ہوئے اور وکلاء کے دلائل سننے کے بعد معزز عدالت نے ان کا موقف غیر تسلی بخش قرار دیا اوراس کے ساتھ ہی ان پر فرد جرم بھی عائد ہو گیا۔اب فواد چوہدری اور عمران خان کے قریب گردش کرنے والے ٹولے کے مطابق حامد خان ٹھیک سے کیس نہیں لڑ رہے ۔ فواد چوہدری نے تو یہ تک کہہ دیا کہ حامد خان کا تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نا ہی وہ تحریک انصاف کو Represent کرتے ہیں ،۔ حامد خان اپنی حیثیت اور اوقات کے مطابق کیس لڑیں ۔اس کی وجہ کیا ہے ؟ فواد چوہدری اور تحریک انصاف کے باقی اراکین میں حامد خان کی وجہ سے کیوں اتنا غصہ ہے؟ وہ وجہ یہ ہے کہ حامد خان شروع دن سے عمران خان کے ساتھ رہے ہیں ۔ حامد خان کا شمار تحریک انصاف کی بنیاد رکھنے والوں میں ہوتا ہے ۔ اور فواد چوہدری جس کا کام ہی لوگو ں کو آپس میں لڑوانا اور پھوٹ ڈلوانا ہے ، اب اس مشن پر ہے کہ حامد خان اور عمران خان کے درمیان کچھ ایسا ہو جائے جس سے حامد خان سے ہمیشہ کےلیے جان چھوٹ جائے۔در اصل یہ وہ ٹولہ ہے جو عمران خان کی ہر سیاسی شکست کا ذمہ دارہے ۔ انھی کے مشوروں اور خوشامد سے تحریک انصاف آج بحرانوں کی زد میں ہے اور یہی وہ لوگ ہیں جو چاہتے ہیں اور جان بوجھ کر چاہتے ہیں کہ عمران خان کو کیسز میں پھنسا دیں تا کہ پارٹی ان کی جھولی میں آ گرے ۔
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اب آ جاتے ہیں پنجاب میں بڑھنے والے سیاسی درجہ حرارت کی طرف ۔ میں نے کچھ دن پہلے ہی خبر دے دی تھی کہ پنجاب میں ایک بڑی ہلچل ہونے والی ہے اور عمران خان سمیت چوہدری ایک بڑی پریشانی کے عالم میں مبتلا ہیں ۔اب اس تبدیلی کی خبریں زور پکڑ رہی ہیں اور عمران خان نے ایک بار پھر اپنے جلسوں میں رونا پیٹنا شروع کر دیا ہے۔۔ مسٹر ایکس اور مسٹر وائی کا تذکرہ بھی ایک بار پھر زور پکڑنے لگا ہے ۔ جیسا کی ان کی عادت ہے جب حالات ان کے قابو میں نہیں ہوتے تو وہ الزامات لگانا شروع کر دیتے ہیں ۔ عدالت ان کے خلاف فیصلہ دے تو عدالت کے خلاف، الیکشن کمیشن ان کے خلاف فیصلہ دے تو الیکشن کمیشن کے خلاف ہو گئے اور جب کوئی منجن نا بچا تو فوج کو بدنام کرنا شروع کر دیا ۔ لیکن جیسے ضمنی الیکشن میں اداروں کو متنازعہ بنانے کی ساری کوششیں ناکام ہوئی تھیں اس بار بھی ہر کوشش ناکام ہو گی۔پنجاب میں پرویز الہی کی حکومت صرف دس ووٹوں کے بل بوتے ٹکی ہوئی ہے ۔ جیسے ہی ان دس ووٹوں کی بیساکھی کھسکی تو پرویز الہی کے نیچے سے تخت پنجاب بھی سرک جائے گا۔منصوبہ یہ ہے کہ پہلے جنوبی پنجاب سے کچھ ایم پی ایز تحریک انصاف چھوڑیں گے ۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ تحریک انصاف سے استعفی دے کر مسلم لیگ نواز میں شامل ہو جائیں کیونکہ جنوبی پنجاب کی اکثریت ن لیگ ہی سے تحریک انصاف میں شامل ہوئی تھی ۔اور اس کے بعد ق لیگ کے کچھ ایم پی ایز بھی ہو سکتا ہے کہ چوہدری پرویز الہی کا ساتھ چھوڑ دیں ۔ ق لیگ کے ایم پی ایز تو پہلے بھی چوہدری شجاعت حسین سے ملاقاتیں کر چکے ہیں ۔ اور چند اور ملاقاتوں کی اطلاع بھی میرے تک پہنچ چکی ہے ۔ اس لیے حالات بیان کر رہے ہیں کہ بہت جلد پنجاب میں ایک بڑی تبدیلی آ جائے ۔
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد ایک بڑی اور ہوش اڑانے والی خبر میری آنکھوں سے گزری او ر میں ابھی تک سکوت کے عالم میں ہوں ۔ یہ خبر تھی فرح گوگی کے حوالے سے ۔ آپ کو مبارک ہو کہ فرح گجر کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ اب خارج ہو گیا ہے ۔ اس مقدمے میں فرح گجر پر فیصل آباد میں غیر قانونی طور پر دس ایکڑ زمین الاٹ کروانے کا الزام تھا ۔ آج ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم جن کے پاس ڈی جی اینٹی کرپشن کا اضافی چارج بھی ہے انھوں نے یہ مقدمہ خارج کیا اور ساری تحقیقات کوبھی ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا ۔مجھے افسوس اس بات کا ہے کہ فرح گجر کی کرپشن کی داستانیں تو میں نے خود دکھائی تھیں ۔ اس کے سارے ثبوت بھی ٹیلی ویژن پر میں نے دکھائے تھے لیکن اس کے باوجود یہ مقدمہ بند کر دیا گیا ۔اور یہ مقدمہ خارج کیسے ہوا؟ اس کی تو بڑی واضح وجہ ہمارے سامنے ہے ۔ جب دس سیٹوں کے عوض آپ کو ملک کے سب سے بڑے صوبے کی وزارت مل جائے تو پھر آپ مالک کی حکم عدولی تو نہیں کر سکتے ۔ یا فرض کرو اگر آپ کریں بھی تو کب تک آپ Resistکر سکتے ہیں ۔اس لیے پہلے عثمان بزدار کے خلاف بنائے گئے سارے کیس بند ہوئے اور اب فرح گجر جو ایک طرح سے Corruption Queen تھی، جس نے اربوں روپے کے گھپلے کیے ۔ اس پر قائم کیے گئے مقدمے بھی خارج ہو رہے ہیں۔تحریک انصاف کی تو تاریخ رہی ہے کہ جو جب تک عمران خان کے سامنے سر جھکاتا ہے تب تک وہ نوازا جاتا ہے اور جیسے ہی کوئی عمران خان کی Favorite Listسے نکلتا ہے تب اس کے برے دن شروع ہو جاتے ہیں ۔
مبشر لقمان کا مذید کہنا تھا کہ افواج پاکستان سب سے آگے ہے،ریسکیو آپریشن تو وہی کر سکتے ہیں
سیلاب سے اموات،نقصانات ہی نقصانات،مگر سیاستدان آپس کی لڑائیوں میں مصروف، مبشر لقمان پھٹ پڑے
عمران خان نے کل اداروں کے خلاف زہر اگلا ہے،وزیراعظم
پاک فوج کی ٹیمیں ریلیف آپریشن میں انتظامیہ کی بھرپورمدد کر رہی ہیں،وزیراعلیٰ
وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ 2022 میں عطیات جمع کرانے کی تفصیلات
اتنی تباہی کہ اللہ کی پناہ،آنکھوں دیکھا حال،دل خون کے آنسو روتا ہے
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا ہ میں بھی یہی ہو رہا ہے ۔ ایک طرف پنجاب میں فرح گوگی پر کرپشن اور بے ضابطگیوں کے کیس بند ہو رہے ہیں ، وہیں دوسری طرف تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی کے خلاف کرپشن کے کیس کھولے جا رہے ہیں ۔وجہ یہ ہے کہ تحریک انصاف کے صوبائی اسمبلی کے ممبر محمد فہیم نے کچھ دن پہلے پارٹی چھوڑی ۔ اور عمران خان کے یوٹرن سے تنگ آ کر پارٹی چھوڑی ۔ اس کے بعد آج اس گستاخی پر انھیں اینٹی کرپشن کا نوٹس موصول ہو گیا ۔یہ وہ محمد فہیم ہیں جن کا خیبر پختونخواہ کی سیاست میں ایک اہم کردار ہے اور یہ تحریک انصاف میں ایک نیا Forward Block بھی بنا سکتے ہیں ۔ اس لیے اب انھیں Pressurizeکیا جا رہا ہے کہ آپ نے تحریک انصا ف چھوڑنے اور اختلاف کرنے کی جرات کیسے کی ہے ؟اب تو عمران خان جس رخ سفر کر رہے ہیں ہو سکتا ہے وہ اختلاف کرنے والے کو اسلام سے خارج ہونے کا بھی فتوی صادر کر دیں ۔ کیونکہ ان کے بقول تو جو وفاداری بدلتا ہے اورSpecificallyتحریک انصاف سے وفاداری بدلتا ہے تو وہ شرک کا مرتکب ہوتا ہے۔ یہ میں کوئی طنز نہیں کر رہا بلکہ عمران خان واقعی آج کل جلسوں میں ایسے جملے کہہ رہے ہیں اور برملا کہہ رہے ہیں کوئی انھیں روکنے والا نہیں ۔
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ کل رات ملتان میں تو انھوں نے نعوذباللہ تحریک انصاف میں شرکت کو اسلام قبول کرنے سے Link کر دیا ۔اب ایسے شخص کی عقل پر بندا ماتم نا کرے تو اور کیا کرے ؟ایک طرف غریب مر رہا ہے ، سیلاب متاثرین کے بچے بلک بلک کر خیموں کے اندر دم توڑ رہے ہیں ، بے روزگاری اور پسماندگی عروج پر ہے ۔ جمہوری مسائل ایک طرف ہیں ۔ سیاست میں رواداری ، احترام، اختلاف کے حسن کو دیمک چاٹ رہی ہے اور ہمارے حکمران ہمیشہ کی طرح غفلت کی نیند سو رہے ہیں ۔ غداری کے ، شرک کے فتوے بانٹ رہے ہیں ۔۔۔ لوگوں کو اسلام سے خارج قرار دے رہے ہیں اللہ ہی پاکستان کا ہامی و ناصر ہو۔