تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر کیخلاف ریفرنس دائر کر دیا

0
86
الیکشن کمیشن

پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھجوا دیا

چیف الیکشن کمشنر آئینی ذمہ داریاں ادا نہیں کررہے ان کو عہدے سے ہٹایا جائے،ریفرنس میں حکومتی اتحادیوں کی چیف الیکشن کمشنرسے ملاقات کا بھی ذکر کیا گیا ، دائر ریفرنس میں کہا گیا کہ گزشتہ ماہ پی ڈی ایم نمائندہ وفد نے چیف الیکشن کمشنرسے ملاقات کی تھی، چیف الیکشن کمیشن پر ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ جلد سنانے کیلئے دباؤ ڈالا گیا، ملاقات کے چند روز کے بعد ہی ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ سنا دیا گیا،

چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کے ذریعے بھجوایا گیا ہے ، ریفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر جان بوجھ کر بد انتظامی کر رہے ہیں

واضح رہے کہ چیف الیکشن کمشنرپر تحریک انصاف نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنانے سے قبل ہی الزامات لگانا شروع کر دیے تھے، تحریک انصاف آج الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج بھی کر رہی ہے، تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں قراردادیں بھی پاس کر رکھی ہیں

عمران خان سمیت پوری پی ٹی آئی کو نااھل قرار دے کر پی ٹی آئی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ 

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

پی ڈی ایم اجلاس،عمران خان کے خلاف کارروائی سے متعلق غور

ترجمان پیپلزپارٹی فیصل کریم کنڈی کی جانب سے ریفرنس پر ردعمل میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی طرف سے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس کھسیانی بلی کھنبہ نوچے کے مترادف ہے، چوری اوپر سے سینہ زوری پی ٹی آئی کا طریقہ واردات ہے ،غیر ملکی ممنوعہ فنڈنگ کی وجہ سے عمران خان خود طاقتور سمجھ رہے ہیں، عمران خان چاہتے تھے کہ الیکشن کمیشن انہیں صادق و امین کا جھوٹا سرٹیفکیٹ دے

دوسری جانب پیپلز پارٹی کی رہنما، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد احتجاج کے بجائے عمران خان کو پارٹی سربراہی سے مستعفی ہو جانا چاہئے،یہ خیرات کے نام پر بھی غیر ملکی ممنوعہ فنڈنگ لیتے رہے، ایک وزیراعظم کو عدالت نے غلط بیانی کی بنیاد پر نااہل کیا تھا، یہاں معاملہ پیسے نا لینے کا نہیں بلکہ اربوں روپے کی ممنوعہ فنڈنگ لینے، 13 اکائونٹس چھپانے اور مس ڈیکلیریشن کا ہے،قانون اور فیصلے الگ الگ نہیں ہونے چاہئے، عمران خان اور پی ٹی آئی اب قوم سے مزید جھوٹ نہ بولیں

Leave a reply