پی ٹی آئی نے ریکارڈ قرضے لے کر پاکستان کو معاشی دلدل میں پھنسا دیا. احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی دور میں ریکارڈ قرضے لے کر پاکستان کو معاشی دلدل میں پھنسا دیا گیا۔ سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ دور میں ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپےتھا جو پی ٹی آئی دور میں 500 ارب روپے رہ گیا، پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے ہمارے پاس وسائل بہت کم ہیں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک کو موسمیاتی تبدیلیوں کے بدترین اثرات کا سامنا کرنا پڑا، گزشتہ 4 سال میں ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا گیا، سی پیک پاکستان کے لیے گیم چینجر منصوبہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے، پاکستان کے پسماندہ ترین اضلاع کو دیگر اضلاع کے برابر لانا ہو گا، ملکی ترقی کے لیے معیشت کو برآمدی بنانا ہوگا، زرعی شعبے کی بہتری سے گرین انقلاب ہماری اولین ترجیح ہے، انرجی کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے شمسی توانائی کے شعبے پر توجہ دینا ہوگی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ اے پی سی سی میں ترقیاتی بجٹ کی مد میں ساڑھے 9 سو ارب ہو گا، ڈیڑھ سو ارب روپے کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبے شروع ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر 11 سو ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے، گزشتہ 4 برسوں کے دوران یہ ملک بغیر کسی میپ کے چلتا رہا،جن حالات میں پاکستان کو چھوڑا گیا اس وقت پیشگوئی تھی کہ ملک ڈیفالٹ ہو جائے گا، اب مشکل حالات سے پاکستان کو نکال لیا گیا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئین کا تحفظ ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ چیف جسٹس
100 واں ڈے،پی سی بی نے بابر اعظم کی فتوحات کی فہرست جاری کر دی
لندن میں نواز شریف کے نام پرنامعلوم افراد نے تین گاڑیاں رجسٹرکرالیں،لندن پولیس کی تحقیقات جاری
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
احسن اقبال نے کہا کہ درپیش چیلنجز کے باوجود ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، آئندہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد مقرر کیا گیا ہے، سروسز کے شعبے کا ہدف 3.6، مینوفیکچرنگ کا 4.3 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال مہنگائی کا ہدف 21 فیصد تک مقرر کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال برآمدات 30 ارب ڈالر اور درآمدات 58 ارب ڈالر کی ہوں گی۔

Comments are closed.