پی ٹی آئی ریلی پر رجسٹرار آفس کو بیان جاری کرنا چاہئے. ماہر قانون

0
34
Shah Khawar

ماہر قانون اور سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ شاہ خاور کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ریلی پر رجسٹرار آفس کو بیان جاری کرنا چاہئے تھا کہ ہمارا چیف جسٹس کے نام پر سیاست کرنے والوں سے کوئی تعلق نہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ شاہ خاور نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات انتہائی خطرناک ہیں، پی ڈی ایم نے سپریم کورت کے خلاف سخت زبان کا استعمال کیا۔

شاہ خاور نے کہا کہ کبھی اداروں میں بیٹھے لوگوں سے بھی غلطیاں ہو جاتی ہیں، پی ٹی آئی نے عدلیہ یکجہتی ریلی نکالی تو اس سے ایک دو روز قبل سپریم کورٹ کو اس ریلی سے علیحدگی سے متعلق ایک بیان جاری کرنا چاہئے تھا۔ ماہر قانون نے کہا کہ پی ٹی آئی ریلی پر رجسٹرار آفس کو بیان جاری کرنا چاہئے تھا جس میں کہا جاتا کہ ہمارا چیف جسٹس کے نام پر سیاست کرنے والوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

جبکہ چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی پاکستان بار کونسل حسن رضا پاشا نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان نے ایک پلیننگ کے تحت توڑ پھوڑ کی اور فوجی تنصیبات پر حملہ کیا۔ چیف جسٹس کی جانب سے عمران خان کو عدالت میں دیکھ کر خوشی کا اظہار کرنے پر حسن پاشا نے کہا کہ وکلاء کو اس طرح کہنا بنتا ہے لیکن ایک ملزم کو ایسے الفاظ کہنے سے مخالفین کو بُرا لگ سکتا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئین کا تحفظ ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ چیف جسٹس
100 واں ڈے،پی سی بی نے بابر اعظم کی فتوحات کی فہرست جاری کر دی
لندن میں نواز شریف کے نام پرنامعلوم افراد نے تین گاڑیاں رجسٹرکرالیں،لندن پولیس کی تحقیقات جاری
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
اس موقع پر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے کہا کہ عمران خان ملزم ہیں مجرم نہیں، سیاسی لیڈران کو ریلیف ملتا ہے، فیصلے آنے شروع ہوئے تو ججز پر اٹیک شروع کردیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اسلام آباد کا کنٹرول آرٹیکل 245 کے تحت فوج کے پاس ہے، مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں ڈنڈے لیکر آئیں گے، وہ دراصل عدالتوں کو دھمکی دے رہے تھے۔

Leave a reply