پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹرشاہد صدیق قتل کیس میں اہم پیشرف

0
148
dr shahid

تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، قتل کی واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی منظر عام پر آگئی ہے

ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل میں ملزمان جس گاڑی پر آئے تھے اس گاڑی کی دونوں نمبر پلیٹس کی تصاویر سامنے آئی ہیں، ملزمان جمعہ کی نماز کے بعد ڈاکٹر شاہد صدیق پر حملہ آور ہوئے تھے اس وقت ملزمان نے گاڑی پر جعلی نمبر پلیٹ AHC:798 لگائی ہوئی تھی، جائے وقوعہ سے ملزمان فرار ہوئے اور لاہور شہر سے باہر نکل گئے ملزمان نے لاہور سے باہر جانے کے بعد گاڑی کی نمبر پلیٹ بدلی کی اور گاڑی پر اسکی اصل نمبر پلیٹ AAF:450 لگائی،

پولیس حکام کے مطابق ڈاکٹر شاہد صدیق قتل کیس میں ملزم شہر یار کی والدہ کے نام پر گاڑی کرائے پر لی گئی تھی،گاڑی کا کرایہ تاحال رینٹ اے کار والوں کو نہیں ملا، گاڑی پنجاب کے شہر وہاڑی سے تین روز کے لئے کرائے پر لی گئی تھی، پولیس نے ڈاکٹر شاہد صدیق قتل کیس میں مقتول کے بیٹے سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کررکھا ہے

اضح رہے کہ ڈاکٹر شاہد صدیقی قتل کیس میں پولیس نے مقتول کے بیٹے کو گرفتار کر لیا تھا،میڈیا رپورٹس کے مطابق او سی یو ٹیم نے ڈاکٹر شاہد صدیق کے بیٹے قیوم شاہد کو ٹھوس شواہد پر حراست میں لیا، قیوم نے مبینہ طور پر شوٹر کی مدد سے اپنے والد کو قتل کروایا،ڈاکٹر شاہد کے قتل کا مقدمہ ان کے دوسرے بیٹے تیمور کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، پولیس حکا کے مطابق ڈاکٹر شاہد کی نماز جنازہ بھی قیوم شاہد نے پڑھائی تھی جس کو گرفتار کیا گیا ہے

لڑکی سے شادی کی خواہش،باپ انکاری،بیٹے نے دو کروڑ دے کر باپ قتل کروا دیا
پولیس نے کہا کہ مقتول ڈاکٹر کی نماز جنازہ بھی بیٹے قیوم شاہد نے پڑھائی تھی،دوران تحقیقات انکشاف ہوا کہ ڈاکٹر شاہد صدیق کے بیٹے قیوم نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر والد کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی، قیوم ایک لڑکی سے شادی کرنا چاہتا تھا مگر والد انکاری تھے، قیوم نے جنوری میں بھی اپنے والد پر قاتلانہ حملہ کروایا تھا،ملزم قیوم نے جنوری میں اپنے والد کے قتل کی ڈیل 50 لاکھ روپے میں کی اور ڈاکٹر شاہد صدیق پر دوسرا حملہ 2 کروڑ روپے میں کروایا گیا،جس روز واقعہ ہوا اسی دن سفید کارنے صبح 9 بج کر 50 منٹ پر ڈاکٹر شاہد کی ریکی کی تھی، اسی کار میں ڈاکٹر شاہد کا بیٹا قیوم بھی موجود تھا، جمعہ کے روز مقتول نے بینک سے رقم نکلوا کر مستحق افراد میں تقسیم کی اس دوران بھی مشکوک کار ڈاکٹر شاہد کا تعاقب کرتی رہی،

ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کا مقدمہ تھانہ کاہنہ میں مقتول کے بیٹے تیمور صدیق کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے،درج مقدمے کے مطابق مدعی مقدمہ تیمور صدیق کا کہنا ہے کہ میں اپنے والد، بھائی اور چچا کےہمراہ جامع مسجد خضریٰ سے جمعہ کی نماز ادا کر کے مسجد سے باہر آ کر اپنی گاڑیوں میں بیٹھنے لگے،ہماری گاڑیاں مسجد کے گیٹ سے کچھ فاصلے پر تھیں،جونہی میں اور میرے والد اپنی گاڑی کے پاس آئے تو گاڑی سے پیچھے چند قدموں پر تین چار نامعلوم افراد کھڑے تھے،ان میں سے ایک ہماری گاڑی کی طرف آیا میرے والد نے گاڑی میں بیٹھنے کے لئے دروازہ کھولا ہی تھا کہ اس نے 30 بور پسٹل سے میرے والد پر فائرنگ کر دی،فائر میرے والد کے جسم کے بائیں طرف کے حصوں پر لگا،وہ گولی لگنے کے بعد گرپڑے،ملزم کا حلیہ رنگ گندمی،جسم بھاری،قد تقریبا پانچ فٹ، عمر 30سے 35 برس،شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی،ان تمام ملزمان کو سامنے آنے پر ہم شناخت کر سکتے ہیں،ہم اپنے والد کو ہسپتال لے کر جا رہے تھے کہ راستے میں انکی موت ہو گئی،میرے والد پر چھ سات ماہ قبل بھی قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے،

میں نے خلیل الرحمان قمر کو ہنی ٹریپ نہیں کیا،آمنہ کی درخواست ضمانت دائر

خلیل الرحما ن قمر کیس،آمنہ عروج کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جیل بھجوا دیا گیا

نازیبا ویڈیو”لیک” ہونے سے میری ساکھ کو نقصان پہنچا،خلیل الرحمان قمر کا دعویٰ

خلیل الرحمان قمر کو زنا کے جرم میں کیوں نہیں پکڑا جارہا؟صارفین برہم

خلیل الرحمان قمر کی ایک اور "ویڈیو "آنے والی ہے

تھانے میں آمنہ کو کرنٹ لگایا گیا،خلیل سے معافی مانگو

خلیل قمر اور آمنہ کی انتہائی شرمناک ویڈیو،اس رات ہوا کیا تھا؟

میری ویڈیو وائرل ہو گئی،دل کرتا ہے عدالت کے باہر خود کشی کر لوں،آمنہ عروج

خلیل الرحمان قمر پر تشدد کرنیوالے ریکارڈ یافتہ ملزم نکلے

خلیل الرحمان قمر کی نازیبا ویڈیو لیک ہو گئیں

خلیل الرحمان قمر کیس،مرکزی ملزم حسن شاہ گرفتار

خلیل الرحمان قمر کے اغوا کی کہانی،مکمل حقائق،ڈرامہ نگاری سے ڈرامائی بیان

خلیل الرحمان قمر کے اغوا کے پیچھے کون؟

Leave a reply