مزید دیکھیں

مقبول

سیالکوٹ: پولیس بھرتی، 75 امیدوار کامیاب، فائنل لسٹ جاری

سیالکوٹ ،باغی ٹی وی (بیوروچیف شاہدریاض)پولیس میں بھرتی کے...

وفاقی وزرا،مشیروں کو محکمے مل گئے،پرویز خٹک مشیر داخلہ مقرر

حکومت نے مختلف اہم محکموں میں وفاقی وزرا، وزرائے...

ٹرمپ، جے ڈی وینس اور مسک کی گرفتاری کی پیشگوئی

واشنگٹن: ایک ٹک ٹاک انفلوئنسر نے صدر ٹرمپ، نائب...

سندھ میں ڈیوٹی سے غیر حاضر44 اساتذہ نوکریوں سے برطرف

شہدادکوٹ میں ڈیوٹی سے غیر حاضر 44 پرائمری اساتذہ...

پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات فوری واپس لئے جائیں ،انسانی حقوق کمیشن پاکستان کا مطالبہ

انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئررہنماؤں کے خلاف درج مقدمات فوری واپس لئے جانےکا مطالبہ کیا ہے۔

باغی ٹی وی : انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ پی ٹی آئی کے سینیئر رہنماؤں پر مقدمات سیکشن 295 اےکے تحت درج کیےگئے۔

عمران خان کو بھی گرفتار کیا جائے گا، وفاقی وزیر داخلہ

انسانی حقوق کمیشن کا کہنا ہے کہ کوئی حکومت یاسیاسی پارٹی مخالفین کے خلاف توہین مذہب کاالزام بطور ہتھیار استعمال کرنےکی متحمل نہیں ہوسکتی۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کی پولیس نے توہین مذہب کے الزام میں سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت جماعت کے مرکزی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 295، 296 اور 109 کے تحت درج کیا گیا ہے-

درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ’عمران خان، فواد چوہدری، شیخ رشید، شہباز گل، شیخ راشد شفیق، صاحبزادہ جہانگیر چیکو، انیل مسرت، نبیل نسرت، عمیر الیاس، رانا عبدالستار، بیرسٹر عامر الیاس، گوہر جیلانی، قاسم سوری اور تقریباً 100 کے قریب لوگوں نے سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کی حرمت و تقدس کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قران کے احکامات کی واضح خلاف ورزی کی ہے۔

شیخ رشید کامیڈیا سینٹر پرقانون نافذ کرنےوالے ادارے کےچھاپے کا الزام

مقدمے میں توہینِ مذہب کی دفعہ سمیت 4 دفعات لگائی گئی ہیں جن کے تحت ملزمان کو عمر قید ہو سکتی ہے ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مسجد نبوی ﷺ میں پاکستانی زائرین کو ہراساں کر کے شعائرِ اسلام کی انجام دہی سے زبردستی روکا گیا یہ سارا واقعہ سوچی سمجھی سازش کے تحت پیش آیا۔

واضح رہے کہ جمعرات کی شام پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف ان کے وفد میں وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب اور وزیرِ نارکوٹکس شاہ زین بگٹی کو مسجد نبوی کے صحن میں موجود پاکستانیوں کی جانب سے بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ان افراد نے پاکستانی وزرا اور ان کے ساتھیوں کو گھیرے میں لے کر نعرے بازی کی تھی اور جہاں مریم اورنگزیب کے لیے نازیبا زبان استعمال کی تھی وہیں شاہ زین بگٹی کے بال بھی کھینچے گئے تھے اور انھیں دھکے دیے گئے تھے۔

سعودی عرب میں کسی بھی قسم کے مظاہرے کرنا ممنوع ہے۔ مسجد نبوی اور مسجد الحرام میں آنے والے زائرین کو بھی وہاں کے تقدس کا خیال رکھنے کو کہا جاتا ہے اور لڑائی جھگڑے اور بحث و مباحثے سے روکا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ وہاں حرم کے اندر یا باہر سیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہے۔

ایسے وزیراعظم کو لایا گیا جو امریکہ کی ساری باتیں مانے گا،عمران خان