اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ووٹ کی حرمت کے تحفظ کیلئے پوری قوت سے آواز بلند کرے گی-
باغی ٹی وی : اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ کمشنر پنڈی وسل بلور تھے انہوں نے بتایا دھاندلی کس طرح ہوئی، انتخابی دھاندلی سے متعلق تحقیقات کی جائیں، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری فارم 45 کی ہے، فارم 45 کے مطابق نتائج تیار کیے جائیں، فارم 45 کے مطابق نتائج کا اعلان کر کے قومی اسمبلی کا اجلاس بلالیں-
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل دستور کی مکمل بالادستی اور جمہوری اقدار و روایات کے ازحد احترام سے جڑا ہے، دستورِمملکت اقتدار و اختیار کی ملکیّت عوام کو سونپتا ہے جو اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے یہ اختیار بروئے کار لاتے ہیں، ریاست اور عوام کے مابین اس مقدس رشتے کو نیچا دکھا کر بطور ریاست ہمارے لیے کسی بھی خیر کی توقع عبث ہے تاریخ گواہ ہے جب بھی دستور اور جمہوریت سے بےنیاز ہوکر نظمِ ریاست چلانے کی کوشش کی گئی، ملک بحرانوں کی لپیٹ میں آیا اور حادثات نے ہماری دہلیز پر دستک دی، آج بطور ریاست ہم جس مقام پر کھڑے ہیں وہ ہم سے نہایت سنجیدگی اور ہوش مندی کا متقاضی ہے۔
جج کے استعفے سے کارروائی ختم نہیں ہوگی،سپریم کورٹ
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جھوٹے، من گھڑت اور جعلی مقدمات میں جیل میں ناحق قید کیا گیا،تحریک انصاف سے بلّے کا انتخابی نشان چھین لیا گیا، تحریک انصاف کو انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں دی گئی اور قدم قدم پر آئین و قانون کی دھجیاں اڑا کر انتخابی دوڑ سے باہر کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی،اقتدار کیلیے غیرآئینی و غیر قانونی سیلیکشنز پر اصرار کی بجائے عوامی مینڈیٹ کی حامل تحریک انصاف کو خیبرپختونخوا، پنجاب اور مرکز میں مضبوط حکومت سازی کا آئینی و جمہوری حق دیا جائے، پاکستان تحریک انصاف بہرصورت عوام کے مینڈیٹ کی نگہبانی کا فریضہ سرانجام دے گی اور عوام کے ووٹ کی حرمت کے تحفظ کیلیے ہر سطح پر پوری قوت سے آواز بلند کرے گی۔
ایپل پربھاری جرمانہ عائد ہونے کا امکان
قبل ازیں بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی مطالبہ کرتی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر استعفی دیں، چیف الیکشن کمشنر کے استعفے دینے کا یہ مناسب وقت ہے فیصلہ کیا گیا کہ سنی اتحاد کے ساتھ ہم جائیں گے۔ ہم صوبائی اسمبلی میں سنی اتحاد کے ساتھ تھے،82 کامیاب آزاد اراکین سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوچکے ہیں، اور کہا کہ باقی 10 بھی پی ٹی آئی کے اراکین ہیں وہ بھی شامل ہوجائیں گے، متحد حکومت کی ضرورت اس وقت پڑتی ہے جب ہمارے پاس مینڈیٹ نہ ہو۔