پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو رہا کرنے کا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا
پی ٹی آئی کارکنان کو پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو11 بجے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ،عدالت نے کہا کہ کیوں کارکنان کو غیر ضروری ہراساں کیا جارہا ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست پر احکامات جاری کیے ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ ڈپٹی کمشنر ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر جواب دیں
بعد ازاں دوبارہ سماعت ہوئی تو عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد ڈی سی اسلام آباد کو تمام گرفتار کارکنان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ،اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو وفاقی دارالحکومت سے پی ٹی آئی کے حراست میں لیے 70 افراد کو بانڈ لیکر چھوڑنے کا حکم دیا اور کہا کہ اگر کسی کے خلاف کوئی کیس ہو تو اس عدالت کو کل بتائیں اور اس کر نظرثانی کریں
دوسری جانب اسلام آباد میں دھرنا نہیں ہوسکتا ،اسلام آباد ضلع انتظامیہ نے تحریک انصاف کی درخواست مسترد کردی کہا گیا کہ جی نائن اور ایچ نائن کے درمیان جگہ موزوں نہیں ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر ایسی جگہ پر جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ لوگوں کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے جو عوام کے مفاد میں نہیں،ا تمام وجوہات کے باعث درخواست مسترد کی جاتی ہے،
لانگ مارچ،متحرک کارکنان کی فہرستیں تھانوں کو مل گئیں
پولیس پہنچی تو میاں محمود الرشید گرفتاری کے ڈر سے سٹور میں چھپ گئے
پاکستان کی سیاسی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کیلئے مودی کے دفتر میں خصوصی سیل قائم
درخواستیں دائر کرکےآپ بھی اپناغصہ ہی نکال رہے ہیں،عدالت کا پی ٹی آئی وکیل سے مکالمہ
کیا آپ کو علم ہے کہ سپریم کورٹ کے ملازمین بھی نہیں پہنچ سکے،عدالت
اللہ تعالیٰ اس ملک کے سیاست دانوں کو ہدایت دے،لاہور ہائیکورٹ کے ریمارکس
لانگ مارچ، راستے بند، بتی چوک میں رکاوٹیں ہٹانے پر پولیس کی شیلنگ،کئی گرفتار
پی ٹی آئی عہدیدار کے گھر سے برآمد اسلحہ کی تصاویر سامنے آ گئیں