پنجاب اسمبلی اجلاس ۔فرانس کے خلاف مذمتی قرارداد ۔اقلیتی رکن کے مطالبے نے دل جیت لیے

ن لیگ کے خلیل طاہر سندھو نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہا کہ مسیحی برادری اور اقلیتوں کی جانب سے فرانسیسی صدر کے بیان کی سختی سے مزمت کرتا ہوں۔ہمیں فرانسیسی اشیاء کا بائیکاٹ کرنا چاہیے اور سفارتی عملے کو واپس بلانا چاہیے،ہمیں اجتجاجاً اپنا سفارتی عملہ واپس بلانا چاہیے۔

پنجاب اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں اور فرانسیسی صدر کے بیان کے خلاف مزمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی قرارداد صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی جانب سے پیش کی گئی

پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج منعقد ہوا جس میں ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا،اپوزیشن کے احتجاج میں اپوزیشن کے مائیک بند کر دئیے گئے
حکومتی ارکان کے مائیک آن کر دئیے گئے،حکومتی وزراء کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کسان اور ایف آئی آر درج کرانا چاہتے ہیں تو کریں گے۔اگر کوئی واقع ہی نہیں ہوا ہے تو پھر کس کے خلاف مقدمہ درج کریں گے،ہماری بات نہیں ہو گی تو ہم بھی واک آوٹ کریں گے۔کسانوں کے مطالبات کسانوں کے مطالبات نہیں رہے۔اپوزیشن مجھے بات نہیں کرنے دے گی تو کسی کو بھی بات نہیں کرنے دیں گے۔

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی تقریر کے دوران اپوزیشن کا شور شراباپنجاب اسمبلی کے ایوان میں اپوزیشن ارکان اور صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت میں گرما گرمی ہوگئی

اگر حکومت کی بات نہیں سنی گئی تو کسی کو بات نہیں کرنے دیں گے،راجہ بشارت اپوزیشن کے احتجاج پر برہم ہوگئےاگر مجھے نہیں سنا گیا تو کوئی بول کر دکھائے،اس ماحول میں اجلاس نہیں چل سکتا۔
چوروں اور مفروروں کو واپس لائیں۔

پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ واٹر کینن میں کیمیکل ملا کر کسانوں پر چلائی گئی زراعت کے حوالے سے ہمیشہ بات کرتا رہتا ہوں ،80فیصد افراد کا روز گار زراعت کے ساتھ وابستہ ہے۔زراعت پالسی میکرز میں سیاسی افراد کو شامل کیا جاتا ہے۔چند افراد کو نوازنے کیلئے پالسی میکرز کو شامل کیا جاتا ہے۔پولیس آفسرز کو ہدایت دے رہا تھا کہ کسانوں کو کسی صورت مال روڑ پر نہیں آنے دینا ہے۔پولیس کا کسانوں پر تشدد انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔وہ کاشتکار جو سردی کی ٹھنڈی راتوں میں زمین کو زرخیز بنا کر زرعی اجناس پیدا کرتے ہیں ان پر تشدد قابل مذمت ہے

۔کسانوں پر تشدد کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔جوڈیشل کمیشن میں قصوار وار کو قرار واقعی سزا دی جائے۔کاشتکاروں نے کسی سنگنل یا گاڑی پر کوئی پتھراؤکیا ہے؟۔پرامن کسانوں کو سڑکوں پر گھسیٹا گیا ہے۔گندم کی فی من 2000 قیمت مقررہ کی ہے جو قبل ستائش ہےلیکن زراعت کی ادوایات کا تعین کریں قمیتیں عروج پر ہیں۔
زراعی ادوایات پر موثر پالیسی بنائی جائے۔
کسانوں کو ادویات مہنگی دی جاتی ہیں لیکن کسان کو کوئی فائدہ نہیں ہے۔کسانوں کو نقصان پہنچانے والے سیاسی پالیسی میکرز ہیں
پنجاب اسمبلی میں دو کسانوں کی شہادت پر دعائے مغفرت کروائی گئی

Comments are closed.