پنچاب اسمبلی کی خواتین کی مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کا 2 جون کا فیصلہ چیلنج کر دیا گیا

پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ،اسد عمر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا دو جون کا فیصلہ خلاف قانون ہے،مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن جاری کرنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 25 منحرف اراکین کو ڈی نوٹی فائی کرنے کا فیصلہ سنایا، مخصوص نشت پر منتخب ہونے والی عظمیٰ کاردار،ساجدہ یوسف اور عائشہ نواز بھی ڈی نوٹی فائی ہوئیں،

اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ قانون کہتا ہے نشست خالی ہونے پر اگلے امیدوارکا نوٹیفکیشن جاری ہو جاتا ہے ،الیکشن کمیشن نے 5 مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن آئندہ ضمنی انتخابات تک روک دیا،ضمنی انتخابات تک نوٹیفکیشن روکنے کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں 20نشستیں ہارنے کے باوجود بھی اقلیتوں کی 2 سیٹیں ہماری ہیں،الیکشن کمیشن کا فیصلہ عجیب ہے،حمزہ شہباز کی حکومت جعلی الیکشن پر کھڑی ہوئی ہے، نشستوں کو نوٹیفکیشن کے ذریعے بحال کیا جائے،

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے اراکین نے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں حمزہ شہباز کو ووٹ دیئے تھے جس کے بعد الیکشن کمیش نے منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کر دیا تھا، اب خالی سیٹوں پر الیکشن کا اعلان ہو چکا ہے، مخصوص نشستوں کے حوالہ سے پی ٹی آئی نے درخؤاست دی ہے کہ نئی سیٹیں الاٹ کی جائیں

پنجاب اسمبلی کی کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے اور ان کا نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات تک روک دیا تھا، الیکشن کمیشن نے فریقین کے دلایل سننے کے بعد پی ٹی آئی کے 25 منحرف قانون سازی کی ڈی سیٹ ہونے کے بعد خالی ہونے والی خواتین اور اقلیتوں کی 5 مخصوص نشستوں پر نئے اراکین پنجاب اسمبلی کے نوٹی فکیشن سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

بہت ہوگیا اب عدلیہ پرالزام تراشی برداشت نہیں کریں گے،لاہور ہائیکورٹ

عدلیہ اورججز پرانگلیاں اٹھانا، ججز پر الزامات لگانا بند کریں،جس پراعتراض ہے اس کا نام لیں،چیف جسٹس

یہ معاملہ عدلیہ کی آزادی سے متعلق ہے،عدالت کا اٹارنی جنرل کو حکم

عدلیہ کی غیر متعلقہ حدود میں مداخلت شرمندگی کا باعث بنتی ہے،سپریم کورٹ

عدلیہ کے خلاف نازیبا اور توہین امیز ریمارکس،سینئر اینکر پرسن بارے عدالت کا بڑا حکم

Shares: