مذہب کارڈ کے مخالف دعویداروں کا اصل چہرہ بے نقاب،پنجاب حکومت صحافی وقار ستی پر مقدمہ درج کر کے نئی تاریخ رقم کردی۔
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق عمران خان کی سیاست پر تنقید کی وجہ سے مذہبی کارڈ کا استعمال کیا گیا، سینیئر صحافی پر مذہب کے نام پر مقدمہ درج ہونے پر صحافی برادری کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے-
عمران خان کے خلاف ٹویٹ،صحافی وقار ستی کیخلاف مقدمہ درج
مذہبی ٹچ سے مذہب کارڈ کا سفر سابق وزیر اعظم کے چہرہ پر سیاہ دھبہ قرار دیا جا رہا ہے صحافی برادری کی جانب سے وقار ستی کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کا عظم کیا گیا ہے-
صحافی برادری نے عمران خان اور چوہدری پرویز الہی کے اقدامات پر بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے-
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف ٹویٹر پر ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر سینئر صحافی وقار ستی کے خلاف جعلی ایف آئی آر درج کی گئی ہے-
مریم اورنگزیب کی صدرلاہور پریس کلب اعظم چوہدری کو دھمکی کی مزمت
ایف آئی آر راولپنڈی کے آر اے بازار تھانہ میں کیبل آپریٹر چوہدری ناصر قیوم کی مدیت میں درج کی گئی ہے ، ایف آئی آر میں چوہدری ناصر قیوم کا کہنا ہے کہ وقار ستی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف کئی باتیں کی ہیں جن کا عمران خان کے خطاب سے کوئی تعلق نہیں ہے –
درخواست گزار کا مذید کہنا تھا کہ عمران خان سے منسوب وقار ستی کی باتیں حقائق کے منافی ہیں اور ان کی باتوں سے میرے مزہبی جزبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے-
صحافیوں کی جانب سے وقار ستی کے خلاف مقدمہ کے اندراج کی مزمت کی گئی ہےصحافی اسد علی طور نے وقار ستی کے خلاف درج ایف آئی آر کی کاپی بھی اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر شائع کی اور کہا کہ وقار ستی کے خلاف مقدمے کا اندراج قابل مزمت ہے.