پنجاب حکومت تعلیم دشمنی پر اترآئی،پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروا دی

0
36

پنجاب حکومت تعلیم دشمنی پر اترآئی،پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروا دی

لاہور(باغی ٹی وی ) پنجاب کے محکمہ ہائر ایجوکیشن کے بجٹ میں کٹوتی کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروا دی گئی۔تحریک التوائے کار مسلم لیگ نون کے رکن صوبائی اسمبلی مرزا جاوید نے جمع کروائی۔تحریک التوائے کار مین یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنجاب حکومت صوبے میں تعلیم دشمنی پر اتر آئی ہے۔گزشتہ مالی سال کی نسبت 50 فیصد ہائر ایجوکیشن کے بجٹ میں کٹوتی کر دی گئی ہے۔

تحریک التوائے کار کے متن کے مطابق فروغ تعلیم کے منشور کے ساتھ بننے والی پی ٹی آئی کی حکومت تعلیم دشمن پالیسیوں پر اتر آئی۔پی ٹی آئی کی حکومت پنجاب میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو تباہ کرنے پر تل گئی۔محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کے بجٹ میں بہت بڑا کٹ لگانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں،گزشتہ مالی سال میں دئیے گئے بجٹ سے بھی 50 فیصد سے زائد کمی کر دی گئی۔ذرائع کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے آئندہ مالی سال 2020-21 کے لئے 25 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ طلب کیا اور ریکوزیشن محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کو بھجوائی گئی۔محکمہ ہائر ایجوکیشن کی بججوائی گئی سمری کے جواب میں پنجاب حکومت 4ارب روپے سے بھی کم صرف (3 اعشاریہ 7 ) ارب روپے کا بجٹ رکھنا چاہتی ہے۔

واضح رہے گزشتہ برس محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کو تقریباً 8 ارب روپے کا بجٹ دیا گیا تھا جس میں اب 50 فیصد سے زائد کمی کر دی گئی ہے۔پی ٹی آئی قیادت کا دعویٰ رہا ہے وہ جی ڈی پی کا چار فیصد تعلیم کے لیے مختص کرے گی لیکن حقائق یکسرالٹ ہیں حالانکہ ، مسلم لیگ ن نے آخری بجٹ میں محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کو بارہ ارب روپے دیے گئے تھے۔

ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اس وقت 9 تعلیمی بورڈز اور 793 چھوٹی بڑی سرکاری کالجز ہیں جن کے لئے چار ارب سے بھی کم کا بجٹ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔پورے صوبے کا بجٹ ایک یونیورسٹی سے بھی کم کر دیا گیا ہے۔مثال کے طور پر پنجاب یونیورسٹی کا اپنا بجٹ 9 ارب روپے سے زائد کا ہوتا ہے۔مسلم لیگ نون تحریک انصاف کی تعلیم دشمن پالیسیوں اور بجٹ میں 50 فیصد کٹوتی کی مذمت کرتی ہے۔مرزا جاوید نے قرار داد میں وفاق سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے

Leave a reply