پنجاب کی 56 کمپنیوں بارے نیب نے جمع کروایا سپریم کورٹ میں جواب
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیب نے سپریم کورٹ میں پنجاب کی کمپنیوں کے حوالہ سے جواب جمع کروا دیا گیا
نیب نے سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے جواب میں کہا ہے کہ پنجاب فنانس ڈویژن نے 53 کمپنیوں کو 193 ارب روپے دیئے لیکن 18 کمپنیوں کو پنجاب فنانس ڈویژن نے کوئی رقم نہ دی ،نیب رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ کچھ کمپنیوں نے 163 ارب روپے کے غیر ملکی فنڈز بھی لئے،غیرملکی ڈونرز سے ساڑھے14 ارب مزید کمپنیوں کو ملے ۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ شہبازشریف کیخلاف660 ملین کا ریفرنس دائر کردیا ہے،کمپنیوں کے معاملے پر مزید 2 ریفرنس دائر کئے گئے ،کمپنیوں کے معاملے پر 2 تحقیقات اور15 انکوائریاں زیر التوا ہیں ،کمپنیوں کیخلاف 14 انکوائریوں میں محکمانہ کارروائی کی سفارش کی گئی ہے جبکہ 29 کمپنیوں کیخلاف انکوائریاں بند کرنے کی سفارش کردی.
نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کمپنیوںکے معاملے پر 1019 ملین روپے پلی بارگین سے ریکور کئے ،پنجاب کی 71 کمپنیوں میں سے 48 فعال اور33 غیر فعال ہیں ۔
سپریم کورٹ نے پنجاب کی 56کمپنیوں سےمتعلق کیس کی سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی ، سپریم کورٹ نے نیب رپورٹ کاجائزہ لے کر پنجاب حکومت کوجواب داخل کرانے کاحکم دے دیا،ایڈووکیٹ جنرل نے حکومت پنجاب کے فیصلے سے متعلق سپریم کورٹ کوآگاہ کردیا
ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ جن کمپنیوں کی ضرورت نہیں انہیں بندکردیاجائے گا،گزشتہ دورحکومت میں بنائی گئیں56کمپنیوں کو ختم کرنے کافیصلہ کیا،
ماضی میں توجہ نہیں ملی،اب ہم یہ کام کریں گے، زرتاج گل کا حیرت انگیز دعویٰ
عمران خان مایوس کریں گے یا نہیں؟ زرتاج گل نے کیا حیرت انگیز دعویٰ
نہر کنارے درخت کاٹ کر ان کے ساتھ دہشت گردی کی گئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تمام 56کمپنیوں کوبند کیوں نہیں کررہے؟کیا پنجاب حکومت اپنے قوانین پرکمپنیوں کے ذریعے عمل کروائے گی؟کسی زمانےمیں ایسٹ انڈیا کمپنی چلا کرتی تھی