پنجاب اسمبلی سامنے دھرنے کا اعلان، کسانوں کی گرفتاریاں

0
152
kissan

کسانوں کا پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج کے اعلان کے بعد حکومت نے کسان رہنماؤں کی گرفتاریاں شروع کر دی ہیں

کسان بورڈ پنجاب کے صدر رشید منہالہ سمیت دیگر کو گرفتار کر لیا گیا،پنجاب اسمبلی کے سامنے کسانوں نے آج احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، پولیس نے اسمبلی جانب جانے والے راستے بند کر دیئے ہیں، خاردار تار لگا دی گئی ہے، پولیس کی بھاری نفری موقع پر تعینات ہے،کسان رہنما خالدباٹھ کاکہنا ہے کہ کچھ بھی ہو جائے آج پنجاب اسمبلی کے باہر پہنچیں گے ،چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین نے آج پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنے کا اعلان کررکھا ہے۔کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پہلا مطالبہ ہے کہ حکومت نے جو ریٹ دیا اسی پر گندم خریدی جائے، ہمارا مطالبہ ہے کھاد مافیا کو بے نقاب کیا جائے، جنہوں نے گندم برآمد کی اجازت دی ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

ترجمان کسان اتحاد کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت بوکھلا گئی ہے اور کئی شہروں میں کسانوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا ہے، کسان اتحاد کے متعدد عہدیداروں کو گھروں سے گرفتار کر لیا گیا، عارف والا میں مرکزی نائب صدر صابر نیاز کمبوہ کو گھر سے گرفتار کیا گیا ہے، کسانوں کے ساتھ ظلم و بربریت کے خلاف کسان سراپا احتجاج ہیں، پنجاب حکومت کی ہدایت پر رات گئے پولیس کی طرف سے گرفتاریاں کی گئیں

گرفتار کسان رہنماؤں کو رہا کیا جائے، لیاقت بلوچ
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کسان بورڈ پنجاب کے صدر میاں عبد الرشید کی گرفتاری کی مذمّت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کسانوں کے ساتھ ظلم و بربریت پر اتر آئی۔جماعت اسلامی 30اپریل کو کسانوں کے ساتھ ملک گیر احتجاج کرے گی ،انہوں نے خبردار کیا کہ حکمران اپنی روش سے باز آجائیں گرفتار کسان رہنما میاں عبد الرشید سمیت تمام کسانوں کو رہا کیا جائے۔

معاشی ترقی میں ھمارے کسان بھائیوں کا اہم کردار ہے۔علامہ راجہ ناصر عباس
مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کاکہنا ہے کہ ملک کی معاشی ترقی میں ھمارے کسان بھائیوں کا اہم کردار ہے۔پاکستان زرعی لحاظ سے ایک خودکفیل ملک ہے۔ یہاں کے کسانوں کو معاشی طور پر تباہ کرنے کے لیے کمیشن مافیا نے بیرون ممالک سے گندم خریدنے کا معاہدہ کیا۔جن اجناس کی پیداوار اپنے ملک کی ضرورت پوری کرنے کے لیے کافی ہے انہیں دوسروں سے خریدنا کسانوں کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔آج اس محنت کش طبقے اور ملک کی زرعی خوشحالی میں کلیدی کردار ادا کرنے والوں کو اپنے حق کے لیے آواز اٹھانے کی پاداش میں پنجاب حکومت اپنے جبر کا نشانہ بنانے پر تلی ہوئی ہے۔جو سراسر ظلم وزیادتی اور قابل مذمت ہے۔پنجاب حکومت ظاہری نام و نمود کے سحر سے نکل کر ان مسائل پر غور کرے جن کا عوام کے معاشی و سماجی زندگی سے تعلق ہے۔

حکومت فوری طور پر اعلان کردہ قیمت پر گندم کی خریداری شروع کر ے ‘ ہمایوں اختر خان
سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ حکومت کسان کو استحصال سے بچانے کے لئے فوری طور پر اعلان کردہ سرکاری قیمت پر گندم کی خریداری شروع کر ے ،کسانوں کو ٹیوب ویل سولر پر منتقل کرنے کیلئے آسان شرائط پر بلا سود قرضے دئیے جائیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلقہ این اے 97کے دورہ کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر سعد اللہ بلو چ اور سردار سکندر جتوئی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ ہمایوں اختر خان نے اقبال کالونی میں سابقہ چیئرمین ملک سعید ، ملک ساجدرشید،رائے کامران، جمال فرازی، محمد عباس اور دیگر سے ملاقات کی جس میں حلقے اور کسانوں کے مسائل کے حوالے سے گفتگو کی گئی ۔ ہمایوں اختر خان نے حلقے کے دورے کے دوران انتقال کر جانے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی بھی کی ۔سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہاکہ موسم کی غیر متوقع صورتحال کی وجہ سے بھی کسان کی مشکلات بڑھ گئی ہیں ، حکومت اپنی تمام تر توانائیاں کسان سے گندم کی فصل خریدنے پر صرف کرے اور ایسے فیصلے نہ کئے جائیں جس سے کسان متنفر ہو اور 25کروڑ آبادی والے ملک کیلئے فوڈ سکیورٹی کے مسائل پیدا ہوں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو ریلیف دینے کیلئے جو بھی اسکیم شروع کرے اس میں پسند اور نا پسند کا عنصر شامل نہیں ہونا چاہیے

پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر نئی حکمت عملی طے کر لی، حکومت کے پاس اگلے سیزن تک 23 لاکھ میٹرک ٹن گندم موجود ہے، کسانوں کے پاس جو گندم ہے بارشوں کی وجہ سے اس میں نمی ہے، نمی والی گندم حکومت کے لیے سٹور کرنا ممکن نہیں، ذرائع محکمہ خوراک کے مطابق کسانوں کو فی من سبسڈی دینے کے فیصلے پر غور شروع کر دیا گیا ہے،حکومتی پالیسی پر پورا اترنے والے کسانوں کو 400 سے 6 سو روپے فی من سبسڈی دینے پر غورکیا جا رہا ہے،حکومت نے بین الصوبائی نقل و حمل سے بھی پابندی اٹھا لی ہے،بین الصوبائی نقل و حمل سے پابندی اٹھانے کے حوالے سے باقاعدہ اعلان جلد ہو گا،

چنیوٹ: گندم کی قیمت 5000 فی من مقرر کی جائے،کسانوں کا مطالبہ

دوسری جانب جنوبی پنجاب میں 18 اپریل سے جاری بارشوں کی وجہ سے 64 لاکھ ایکڑ پر کاشت کی گئی فصل بری طرح متاثر ہوگئی ہے،پنجاب حکومت نے 22 اپریل سے گندم خریداری شروع کرنا تھی، گندم خریداری میں تاخیر کے باعث کسان اپنی کاشت کی گئی گندم کو شہر کی سڑکوں پر بیچنے پر مجبور ہو گئے ہیں،چیئرمین کسان اتحاد حسیب انور نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنی مقرر کردہ امدادی قیمت پر گندم کی خریداری یقینی بنائے ہم 29 اپریل کو پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیں گے، مطالبہ پورا ہونے تک بیٹھے رہیں گے

حکومت نے گندم کی درآمد اور آٹا کی برآمد کی اجازت دیدی

گندم کی قیمت میں مزید کمی کے امکانات موجود

Leave a reply