پنجاب یونیورسٹی سے گرفتاری،ساتھی طالب علموں کا احتجاج

0
48

پنجاب یونیورسٹی سے گرفتاری،ساتھی طالب علموں کا احتجاج

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں سی ٹی ڈی اورحساس اداروں نے کارروائی کی ہے

سیکورٹی اداروں نے پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹلز میں مہمان کے طور پر آئے ایک مشتبہ طالبعلم کو حراست میں لے لیا میڈیا رپورٹس کے مطابق زیرحراست طالبعلم کزن کے پاس پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل نمبر 7میں آیا تھا ،ترجمان پنجاب یونیورسٹی نے سی ٹی ڈی کی طرف سے گرفتاری کی تصدیق کی ہے اور کہا گیا ہے کہ ہاسٹل سے ایک گرفتاری کی گئی ہے یونیورسٹی ہاسٹل سے طالب علم کی گرفتاری پر ساتھی طالب علموں کی جانب سے وی سی آفس کے سامنے احتجاج کیا گیا جس میں مظاہرین نے طالب علم کی گرفتاری کی مذمت کی

دوسری جانب یہ کہا جا رہا ہے کہ تربت سے تعلق رکھنے والے طالبِ علم بیبگر امداد کو پنجاب یونیورسٹی لاہور کے ہاسٹلز سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہےکہ مشتبہ شخص کو گرفتار کیا جا رہا ہے،سول کپڑوں میں ملبوس اہلکار مشتبہ مہمان کو سفید کلر کی گاڑی میں ڈالتے ہیں

صحافی و اینکر حامد میر نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں خودکش حملے کی تمام اہم بلوچ رہنماؤں نے مذمت کی ہے اس کے باوجود ہرطرف بلوچ طلبہ کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اسی پکڑ دھکڑ سے ریاست مخالف قوتوں کو افرادی قوت ملتی ہے یاد رکھئے کہ کراچی میں حملہ کرنے والی کوئی مِسنگ پرسن نہیں تھی یہ سوچیئے وہ ریاست کی دشمن کیوں بنی؟

علاوہ ازیں بلوچستان اسٹوڈنٹس کونسل لاہور کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں پنجاب میں یونیورسٹی کے ہاسٹل سے بلوچ طالب علم بیبگر امداد کی ریاستی اداروں کی طرف سے اغوا نما گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ بلوچ طلباء کی ہراسمنٹ اور جبری گمشدگی کا تسلسل ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں بیبگر امداد نمل یونیورسٹی اسلام آباد میں انگریزی ادب کے طالب علم اور تربت کے رہائشی ہیں عید کی چھٹیوں کے سلسلے میں وہ پنجاب یونیورسٹی لاہور اپنے کزن کے پاس ٹھرا ہوا تھا جب 27 اپریل 2022 کی صبح 7.40 کو تین ویگو گاڑیاں پنجاب کے سی اس اوکے ہمراہ آکر انہیں بغیر کسی ایف آئی آربغیر کسی ثبوت ہاسٹل کے اندر داخل ہوکر اغوا کرتے ہیں ہم تمام انسانی حقوق کے اداروں اور سماجی رہنماؤں سے اپیل کرتے ہیں کہ بیبگر امداد کی باحفاظت بازیابی کے واسطے ہماری مدد کریں اور بلوچ قوم و بلوچ طلباء کیخلاف اس اجتماجی زیادتی کیخلاف اپنی آواز اٹھائیں

واضح رہےکہ گزشتہ روز کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے بم دھماکے میں 3 چینی شہریوں سمیت 4 افراد جاں بحق اور 2چینی باشندوں سمیت 4 افراد زخمی ہوئے تھے، دھماکہ ایک خاتون نے کیا تھا جس کی شناخت ہو چکی ہے کالعدم تنظیم نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے خاتون خود کش بمبار کی تصویر بھی جاری کی تھی،

جامعہ کراچی ،گاڑی میں دھماکہ، تین غیر ملکیوں سمیت چار جاں بحق

کراچی دھماکا، خاتون خود کش بمبار نے کیا، کالعدم تنظیم نے ذمہ داری قبول کر لی

چینی باشندوں کی جان لینے والوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکائیں گے،

کراچی یونیورسٹی میں ایک خاتون کا خودکش حملہ:کئی سوالات چھوڑگیا،

جامعہ کراچی: خودکش حملہ آور خاتون کون تھی؟ اہم انکشافات سامنے آگئے،

 کراچی یونیورسٹی میں گزشتہ روز ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات کے لئے ٹیم تشکیل

Leave a reply