پنجاب میں روزانہ اوسطاً 16 خواتین کے ساتھ زيادتی کا انکشاف؛ صوبے میں ہرگھنٹے کے بعد ایک خاتون اغوا ہوجاتی ہے، رپورٹ

ملک کے سب بڑی آبادی والے صوبے پنجاب میں ہر گھنٹے میں ایک خاتون کا اِغوا اور روزانہ اوسطاً 16 خواتین کے ساتھ زيادتی کا انکشاف ہوا ہے۔ آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب بچوں اور خواتین کیلئے خوفناک حد تک غیر محفوظ بننے لگا ہے، صرف ایک مہینے کے اعداد وشمار نے پنجاب میں تبدیلی سرکار کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ غیر سرکاری تنظیم کی پولیس ایف آئی آرز کی روشنی میں تیار رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پنجاب میں ہر گھنٹے میں ایک خاتون کو اِغوا کرلیا جاتا ہے، جب کہ روزانہ اوسطاً 16 خواتین کو زيادتی کا نشانہ بنادیا جاتا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ بلبل پنجاب کا خطاب پانے والی گلوکارہ اور شاعرہ کا یوم پیدائش
پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات تزویراتی شراکت داری کے نئے دور میں داخل. وزیر اعظم
لاپتہ افراد کیس، تحقیقات مکمل کی جائیں، عدالت
رپورٹ کے مطابق صرف ستمبر میں پنجاب میں خواتین کے اغوا کے 844 کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ جبری جنسی زیادتی میں بھی پنجاب پہلے نمبر پر ہے اور ستمبر میں زنا بالجبر کے 491 کیس رپورٹ ہوئے، اور اسی ماہ میں صوبے میں 105 خواتین قتل ہوئيں۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پنجاب بچوں کیلئے بھی غیر محفوظ ہوچکا ہے، جہاں ستمبر میں بچوں سے زیادتی کے 268 کیس رپورٹ ہوئے،جبکہ اس دوران 239 بچے اِغوا کرلئے گئے، اور اسی ماہ 19 بچوں کو قتل بھی کردیا گیا۔

تاہم اس حوالے سے پنجاب کے لوگوں میں کافی خوف پایا جارہا ہے کیونکہ اسے روکنے کیلئے پنجاب کی موجودہ حکومت بھی نظر آتی دکھائی دیتی ہے لہذا پنجاب میں رہنے والوں کا حکومت سے مطالبہ ہے اس مسئلہ کو ختم کیا جائے اور ملوث جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ کیا جائے تاکہ لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جاسکے.

Shares: