سپریم کورٹ کا فیصلہ،الیکشن کمیشن ڈٹ گیا،قانونی جنگ کا دوسرا مرحلہ شروع

0
120
ecp

سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کیس کا فیصلہ سنایا تو تحریک انصاف نے جشن منایا ،حکومت نے تحفظات کا اظہار کیا تو وہیں الیکشن کمیشن بھی ڈٹ گیا

سپریم کورٹ کے 13 رکنی فل کورٹ،لارجز بینچ نے گزشتہ روز فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ مخصوص نشستیں تحریک انصاف کو جائیں گی، تحریک انصاف 15 دن کے اندر الیکشن کمیشن کے پاس دستاویزات جمع کروائے، اس فیصلے کے بعد تحریک انصاف کے رہنماؤں نے خوشی کا اظہار کیا،نوافل پڑھنے کا کہا تو وہیں حکومتی اتحاد نے فیصلے پر تحفظات کاا ظہار کیا، وفاقی وزیر قانو ن اعظم نذیر تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اکثریتی ججز نے شاید سیاسی اور سوشل میڈیا کےدباؤ کے تحت فیصلہ دیا, آئین اور قانون کے مطابق نہیں،سُنی اتحاد کونسل کو یکسر ایکطرف کردیا گیا، پی ٹی آئی تو ریلیف مانگنے نہیں آئی تو اُن کو ریلیف دے دیا گیا،سپریم کورٹ کا کام آئین کی تشریح کرنا ہے لیکن اب یہ معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا ہے،آئین کی تشریح کرنا تو عدالت کا کام ہے لیکن ادھر تو آرٹیکل 51 اور 106کو ری رائٹ کردیا گیا ہے، میرے لئے اس کو ہضم کرنا مشکل نظر آرہا،

وزیراعظم کے معاون خصوصی، ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتی ہے،سپریم کورٹ کا فیصلہ اکثریتی ہے،قانونی ٹیم فیصلے کا جائزہ لے رہی ہے ،پی ٹی آئی کو وہ ریلیف دیاگیا جومانگاہی نہیں گیاتھا،

مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ایسے فیصلے پاکستان کے سیاسی استحکام کو نقصان دیتے ہیں اور ایسے فیصلوں سے معاشی عدم استحکام بڑھتا ہے، اس فیصلے سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، الیکشن کمیشن کو ڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہیے، انہیں ان کا کام کرنے دینا چاہیے، ہر دفعہ الیکشن کمیشن ہی کیوں غلط ہوتا ہے ، الیکشن کمیشن ایک آزاد ادارہ ہے، الیکشن کمیشن کے کام میں مداخلت کیوں کی جاتی ہے

سندھ کے سینئر صوبائی وزیر، وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے بھی پریس کانفرنس کی اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا، ایم کیو ایم کے مصطفیٰ کمال نے بھی فیصلے پر تنقید کی،جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے فیصلے کوجزوی تسلیم کرتے ہوئے چیلنج نہ کرنے کا اعلان کیا،

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں الیکشن کمیشن فریق تھا، سپریم کورٹ نے فیصلے میں الیکشن کمیشن پر سارا ملبہ ڈال دیا، تا ہم اب صحافی عمران وسیم کے مطابق الیکشن کمیشن بھی ڈٹ گیا ہے،جن 39 ممبران کو سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کا لکھا ہے،الیکشن کمیشن کے مطابق انہوں نے اپنی پارٹی ٹکٹ جمع ہی نہیں کروایا تھا ،اور جن 41 ممبران کو آزاد کہا ہے وہ خود سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوچکے ہیں،اب قانونی جنگ کا دوسرا مرحلہ شروع ہوا چاہتا ہے۔

فیصلے سے ثابت ہوا کہ لاڈلہ ازم آج تک برقرار ہے ، شرجیل انعام میمن

سپریم کورٹ فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر کیخلاف کاروائی کا مطالبہ

سپریم کورٹ،مخصوص نشستیں،پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

سپریم کورٹ،مخصوص نشستیں، سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

کچھ ججز دانا ہوں گے، میں اتنا دانا نہیں، پاکستان کو ایک بار آئین کے راستے پر چلنے دیں، چیف جسٹس

نشان نہ ملنے پر کسی امیدوار کا کیسے کسی پارٹی سے تعلق ٹوٹ سکتا؟ چیف جسٹس

انتخابات بارے کیا کیا شکایات تھیں الیکشن کمیشن مکمل ریکارڈ دے، جسٹس اطہر من اللہ

سنی اتحادکونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق اپیل پر سماعت 24 جون تک ملتوی

سپریم کورٹ، سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ ملنے کیخلاف کیس کی سماعت ملتوی

مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ،ملک ایک اور آئینی بحران سے دوچار

حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا،وفاقی وزیر قانون

سپریم کورٹ کا فیصلہ، سیاسی جماعتوں کا ردعمل،پی ٹی آئی خوش،حکومتی اتحاد پریشان

Leave a reply