وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا سے قرضوں کی واپسی میں التوا یا ری شیڈولنگ نہیں بلکہ فنڈز چاہتا ہے۔
فنانشل ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سیلاب نے نشیبی علاقوں سندھ اور بلوچستان میں تباہی پھیلائی ہے، موسمیاتی تبدیلی سے جڑی سیلابی تباہی سے نمٹنے کے لیے بھاری رقم درکار ہے، پاکستان دنیا سے قرضوں کی واپسی میں التوا یا ری شیڈولنگ نہیں فنڈز چاہتا ہے، متاثرین کے لیےمطلوبہ فنڈز نہ ملنے سے ملک میں سیاسی عدم استحکام کا خطرہ ہے
انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب سے 30 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا ، عالمی برادری سے مالی تعاون کے خواہاں ہیں، سیلاب متاثرین کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لارہے ہیں، بے گھرافراد کو خیمے ، ادویات اور خوراک کی ضرورت ہے، سیلابی پانی کی وجہ سے متاثرین میں جلد کی بیماریاں جنم لے رہی ہیں، سیلابی پانی ملیریا، ڈینگی اور دیگر بیماریوں کا سبب بن رہا ہے.
دوسری جانب پاکستان اور جاپان کی امدادی ایجنسی کےدرمیان جی 20 فریم ورک کے تحت 17 کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرض کی ادائیگی مؤخر کرنےکامعاہدہ ہوگیا۔اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق پاکستان اور جاپان کی امدادی ایجنسی جائیکا کےدرمیان معاہدے پردستخط کردیئےگئے۔معاہدے کےتحت جی 20 فریم ورک کےتحت پاکستان کی 17 کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرض کی ادائیگی مؤخر ہوگی،یہ رقم جولائی اور دسمبر 2021ء سےقابل ادا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ جنرل قمر جاوید باجوہ بطور آرمی چیف اور سیکیورٹی چیلنجز ، بقلم: شکیل احمد رامے
امریکہ پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری چاہتا ہے،امریکی محکمہ خارجہ
اداروں سے متعلق بیان پر وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کی وضاحت
یورپی یونین نے 6 ماہ سے زائد عمر کے بچوں کو کورونا وائرس کی ویکسین دینےکی منظوری دے دی۔
منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار نوجوان کی لانڈھی جیل میں پراسرار ہلاکت
اسمارٹ فون خریدنے کیلئے 16 سالہ لڑکی اپنا خون بیچنے اسپتال پہنچ گئی







