قومی اسمبلی میں رانا ثناء اللہ اور شہر یار آفریدی کی چپقلش، چودھری شجاعت بول پڑے،کیا کہا؟

مقدس ترین کتاب کو سیاسی معاملات کے بیچ میں نہ لایا جائے،چودھری شجاعت

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ق کے سربراہ ،سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ قرآن کریم کی حرمت کا تقاضا ہے کہ اس مقدس ترین کتاب کو سیاسی معاملات کے بیچ میں نہ لایا جائے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی رانا ثنا اللہ اور وفاقی وزیر شہریار آفریدی کے مابین ہونے والی بیان بازی پر ردعمل دیتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ سپیکر کو چاہیے کہ وہ اس بات کو ملحوظ خاطر رکھیں کہ کسی بھی حوالے سے یا کسی بھی طور پر قرآن پاک کے تقدس اور حرمت پر حرف نہ آئے۔

چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی میں قرآن مجید کو جس طرح موضوع بحث اور قرآنی آیات کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، وہ مناسب نہیں ہے۔ کل کو کسی بھی جانب سے قرآن مجید کو سیاسی معاملات کے بیچ میں نہ لایا جائے تاکہ اس مقدس ترین کتاب کی حرمت برقرار رہے۔ سپیکر قومی اسمبلی کو اس سلسلے میں سخت ترین اقدام سے بھی گریز نہیں کرنا چاہیے۔

شہریار آفریدی نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ راناثنااللہ کواحساس ہوناچاہیےکہ عدالت کافیصلہ عدالت میں ہوگا،خواہش تھی کہ آج راناثنااللہ اسمبلی میں ہوتے،راناثنااللہ 7ماہ سےٹرائل سےکیوں بھاگ رہےہیں؟راناصاحب آپ نے7ماہ میں حیلےبہانےبنائے،ویڈیو کی بات کی گئی، رانامشہود ، ایان علی کے کیس میں بھی ویڈیوتھی،راناصاحب آپ کوٹرائل سے بھاگنے نہیں دیں گے.راناصاحب قرآن ہاتھ میں اٹھاتےہیں اس پرعمل بھی کریں.18جنوری کوراناثنااللہ کیس کاٹرائل شروع ہوگا.شہریارآفریدی کی تقریرکےدوران راناثنااللہ ایوان میں پہنچ گئے.

حریم شاہ کی دبئی میں کر رہے ہیں بھارتی پشت پناہی، مبشر لقمان نے کئے اہم انکشاف

حریم شاہ کو کریں گے بے نقاب، کھرا سچ کی ٹیم کا بندہ لڑکی کے گھر پہنچا تو اسکے والد نے کیا کہا؟

مبشر صاحب ،گند میں نہ پڑیں، ایس ایچ او نے حریم شاہ کے خلاف مقدمہ کی درخواست پر ایسا کیوں کہا؟

حریم شاہ مبشر لقمان کے جہاز تک کیسے پہنچی؟ حقائق مبشر لقمان سامنے لے آئے

حریم شاہ کے خلاف کھرا سچ کی تحقیقات میں کس کا نام بار بار سامنے آیا؟ مبشر لقمان کو فیاض الحسن چوہان نے اپروچ کر کے کیا کہا؟

حریم شاہ..اب میرا ٹائم شروع،کروں گا سب سازشیوں کو بے نقاب، مبشر لقمان نے کیا دبنگ اعلان

اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اور شہر یار آفریدی کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ماڈل ٹاوَن کیس ابھی زیرسماعت ہے،ماڈل ٹاوَن کیس میں عدالت نےمجھےطلب نہیں کیا.ماڈل ٹاوَن کیس کاجب فیصلہ ہوگاتودونوں فریقین کواسےقبول کرناہوگا، انہوں نے کہا کہ اےٹی سی میں126افرادکےخلاف ٹرائل ہورہاہے،اللہ کوحاضروناظرجان کرکہہ رہاہوں کبھی ہیروئن فروش سے تعلق نہیں رہا،ہیروئن برآمدگی تودورکی بات ہےاےاین ایف والوں نےمجھ سےیہ بھی نہیں کہاکہ کیس کیاہے،ماڈل ٹاوَن کیس کاجب فیصلہ ہوگاتو فریقین کواسےقبول کرناہوگا،تفتیشی افسرنےبھی مجھ سےنہیں کہاکہ ہیروئن کاکیس ڈال رہے ہیں ،کہا گیا کہ ایک گروہ افغانستان سےفیصل آبادہیروئن پہنچاتاہے،فیصل آبادسےہیروئن لاہورمنتقل ہوتاہےاوروہاں سے پوری دنیا کو سپلائی کیاجاتاہے،شہریارآفریدی کہیں کہ اگروہ غلط کہہ رہےہیں تواللہ کاغضب ان پرنازل ہو،شہریارآفریدی سچےہیں توقسم کھائیں.عدالت سےپتہ چلاکہ مجھ پرالزام کیاہے،شہریارآفریدی قسم کھائیں تواللہ تعالیٰ میرےاوران کےدرمیان انصاف کردےگا،

 

Comments are closed.