مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے قومی حکومت کی تشکیل کا مشورہ دے دیا

خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ وفاق میں حکومت سازی کیلئے سادہ اکثریت کسی کے پاس نہیں، باہمی نفرت عروج پر ہے، شدید معاشی بحران سے نکلنے،تقسیم در تقسیم کا عمل روکنے ،سیاسی تناؤ اور باہمی تلخیاں کم کرنے کیلئے انا ضد اور بدلے کے بُت توڑ دیے جائیں ، ایک خاص مدت کیلیے قومی اسمبلی میں موجود تمام جماعتوں پر مشتمل قومی حکومت کی تشکیل پر ٹھنڈے دل سے غور کیا جاۓ ،

واضح رہے کہ حکومت بنانے کے لئے قومی اسمبلی میں کسی جماعت کے پاس اکثریت نہیں ہے، ن لیگ اکیلے حکومت نہیں بنا سکتی تو پیپلز پارٹی کےپاس بھی سیٹیں کم ہیں، آزاد امیدوار بھی حکومت نہیں بنا سکتے،پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو وزیراعظم کو ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے، شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے، وہیں آج تحریک انصاف نے عمر ایوب کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کر دیا ہے،ایم کیو ایم ن لیگ کی حمایت کرے گی،مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کر رکھا ہے،خواجہ سعد رفیق لاہور سے الیکشن ہار چکے ہیں،انکے مدمقابل لطیف کھوسہ الیکشن جیتے ہیں ، ا ب خواجہ سعد رفیق لاہور سے ضمی الیکشن میں متوقع طور پر حصہ لے سکتے ہیں،

نواز شریف کا چوتھی بار وزارت عظمیٰ کا خواب ادھورا، شہباز شریف وزیراعظم نامزد

اگر آزاد کی اکثریت ہے تو حکومت بنا لیں،ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائینگے، شہباز شریف

پی ٹی آئی کا وفاق اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم ،خیبر پختونخوامیں جماعت اسلامی سے اتحاد کا اعلان

نواز شریف چیخ اٹھے مجھے کیوں بلایا،زرداری کی شرط،مولانا کی ضد،ن کی ڈیمانڈ

موبائل بندش سے نتائج تاخیر کا شکار،دھاندلی بھی ہوئی، الیکشن کمیشن کی تصدیق

جہانگیر ترین پارٹی عہدے سے مستعفی،سیاست چھوڑنے کا اعلان

انتخابات میں ناکامی، سراج الحق جماعت اسلامی کے عہدے سے مستعفی

Shares: