رحیم یار خان سی ٹی سکین مشینیں‌6 ماہ سے خراب پرائویٹ مافیا کی لوٹ مار

0
70

نمائندہ باغی)کبھی ایک دور تھا کہ شیخ زید ہسپتال رحیم یارخان کو ایک مثالی ہسپتال مانا جاتا تھا اور جدید سے جدید مشینری یہاں موجود تھی اور رحیم یارخان کے علاوہ اندرون سندھ سے بھی لوگ یہاں علاج کروانے آتے تھے بلکہ یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے لیکن جوں جوں اس ہاسپیٹل نے ترقی کی ہے اسی رفتار سے یہاں سہولتوں کا فقدان ہوتا جا رہا ہے۔ اس کی تازہ مثال یہ ہے کہ شیخ زید ہسپتال کی سٹی سکین مشینیں پچھلے 6ماہ سے خراب ہے ۔ ہسپتال کے باہر پرائیویٹ سٹی سکین سینٹروں نے ریٹ بڑھا کر مریضوں کو لوٹنا شروع کر رکھا ہے,مقامی ایم پی ایز اور ہسپتال انتظامیہ کی طرف سٹی سکین مشین ٹھیک کرانے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے, مہنگے علاج کی سہولت نہ رکھنے والے دماغی چوٹ اعصاب و دیگر بیماریوں میں مبتلا مریض ایڑیاں رگڑنے پر مجبور ہیں ۔ شیخ زید ہسپتال رحیم یارخان میں آنیوالے مریضوں کے لواحقین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ غریب مریض دور دراز علاقوں سے علاج معالجہ کے لئے شیخ زید ہسپتال آتے ہیں جہاں پر انہیں مشینوں کی خرابی کاکہہ کر پرائیویٹ ہسپتالوں کی طرف بھیج دیا جاتا ہے ۔سٹی سکین مشین ماہ فروری سے اب تک خراب پڑی ہے ,اس صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پرائیویٹ سٹی سکین سینٹروں بے ٹیسٹ فیس بڑھا دی ہے جو متوسط اور کم آمدنی کے حامل مریضوں کی پہنچ سے باہر ہے, وزیر صحت کے دورہ رحیم یار خان کے موقع پر تحریک انصاف کے ورکرز کی طرف سے سٹی سکین مشین کی خرابی کا مدعا اٹھایا لیکن سٹی سکین مشین کو ٹھیک اور مزید نئی مشین فراہم کرنے کے وعدے اور دعوے کے باوجود تاحال کچھ نہیں ہو سکا,رحیم یارخان کے بڑے صنعتی یونٹوں, تاجر تنظیموں اور فلاحی اداروں کی طرف سے بھی سٹی سکین مشین کی فراہمی ممکن نہیں ہو سکی ہے, مریضوں اور ان کے لواحقین نے وزیراعلیٰ پنجاب اور انتظامیہ سے امطالبہ کیا ہے کہ سٹی سکین مشین کو ٹھیک کرایا جائے اور مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے مزید سٹی سکین مشینوں کی تنصیب لازمی بنائی جائے

Leave a reply