رمضان پیکج کے علاوہ حکومت یوٹیلٹی سٹورز کوسبسڈی نہیں دیتی، ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز

0
43

یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے حکام نے سینٹ کی فنگشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رمضان پیکج کے علاوہ حکومت کوئی سبسڈی نہیں دیتی سٹورز سبسڈی والے ماڈل کے تحت بنائے گئے مگر سبسڈی نہیں دی جارہی. یوٹیلٹی سٹور مختلف اداروں کا 7 ارب روپے کا مقروض ہے,خسارے میں ہونے کے باوجود یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن 6 ارب کا ٹیکس ادا کررہا ہے,دیگر آوٹ لیٹس پر پیپرا رولز کااطلاق نہیں ہوتا.

یوٹیلٹی سٹورپر بھی چینی کی قیمت میں ہوا اضافہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کمیٹی کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخواہ کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں یوٹیلٹی سٹورز کی تعداد 1037 ہے ,حکام یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن بلوچستان کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں یوٹیلٹی سٹورز کی کل تعداد 275 ہے کم ترقی یافتہ علاقوں میں سٹورز میں سٹاف کی تعداد 2917 ہے. سٹورز میں مستقل ملازمین کی تعداد 1056ہے 773 افراد کنٹریکِٹ پر جبکہ 1088 ڈیلی ویجز پر کام کررہے ہیں,

سینٹ کی فنگشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کا اجلاس سینٹر عثمان کاکڑکی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔ چئرمین کمیٹی عثمان کا کڑ نے کہا کہ بلوچستان میں سہولیات کا فقدان ہے وہاں موبائل سٹورز چلائے جائیں ، خیبر پختونخواہ میں یوٹیلٹی سٹورز کی تعداد بہت کم ہے جس پر حکام نے بتایا کہ کم ترقی یافتہ علاقوں میں فروخت کی کمی کے باعث یوٹیلٹی سٹورز میں کوئی اسامی خالی نہیں ہے,

اراکین کمیٹی کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی سٹورز لوگوں کو روزگار بھی دے رہا اور اربوں روپے کا ٹیکس بھی اداکررہا , چئرمین کمیٹی سینٹر عثمان کاکڑنے کہاکہ ہمیں پہلے یہ کسی نے نہیں بتایا کہ اربوں روپے کا ٹیکس اداکررہے ہیں ہمیشہ کہا جاتا ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز نقصان کررہاہے یہ کوئی نہیں کہتا کہ اربوں روپے کا ٹیکس دیتا ہے پی آئی اے کا تین روز قبل تک ٹکٹ نہیں ملتا پھر بھی کہا جاتا ہے کہ وہ خسارے میں جا رہاہے حکمران ہر ادارے کی نجکاری کرنا چاہتے ہیں ,

ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اگر یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو سہارا دیا جائے تو 150 ارب کا ٹرن اوور دے سکتا ہے ۔دس سال میں 40ارب روپے تک ٹیکس ادارے نے دیا ہے ماضی میں یوٹیلٹی سٹورز میں ایک دن میں 900 لوگ بھرتی کئے گئے ہیں ، بحریہ میں صرف پیسوں کی وجہ سے یوٹیلٹی سٹور کی برانچ کھولی گئی ہےپاکستان کی مارکیٹ 4ٹریلین کیہے جبکہ گروتھ نو فی صد تک ہے پیپرا رولز کی وجہ سے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں ،نیب ایف آئی کی وجہ سے اب کوئی ٹینڈرنگ میں بیٹھنے کو تیار نہیں اب کوشش ہے کہ ٹینڈرنگ میں نیب اور ایف آئی اے حکام کو شامل کیا جائے فنگشنل کمیٹی نے ٹیکسز کے معاملے پر آئندہ اجلاس میں پیپرا اور ایف بی آر کو طلب کرلیا جبکہ کمیٹی نے سفارش کی کہ حالیہ رمضان میں ملک بھر کے سٹورز میں اشیاءکی فروخت کے بارے میں تفصیلات بھی اگلے اجلاس میں فراہم کی جائیں ۔

محمد اویس

Leave a reply