پیکا آرڈیننس فیصلہ،رانا محمد عظیم کی صحافی برادری کو مبارکباد

0
47

پیکا آرڈیننس فیصلہ،رانا محمد عظیم کی صحافی برادری کو مبارکباد

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کی قیادت نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ کی طرف سے پیکا ترمیمی آرڈیننس 2022 کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیے جانے کے فیصلے کو خوش آئندقرار دیتے ہوئے پورے ملک کے صحافیوں ، فوٹو اور کیمرہ جرنلسٹس کے علاوہ یوٹیوبر کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پی ایف یو جے اپنی سابق روایات کو قائم رکھتے ہوئے ہر غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہو گی

پی ایف یو جے کے صدر جی ایم جمالی، سیکرٹری جنرل رانا محمد عظیم ، فنانس سیکرٹری سیکرٹری جمیل مرزا ، نائب صدوراسلم ڈوگر ، قاضی رضوان ، فرحت فاطمہ، طارق عثمانی، عثمان خان ، عابد چوہدری، آر آئی یو جے کے صدر شکیل احمد ، جنرل سیکرٹری صدیق انظر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جب حکومت نے راتوں رات ڈریکولین لاء کے ذریعے پیکا ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے اظہار رائے اور زبردستی زبان بندی کی تو پی ایف یو جے نے فوری طور پر انپے ایف ای سی ممبر رضوان قاضی کے ذریعے سب سے پہلے فوری طور پر اس کالے قانون کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی بعد ازاں 18سے زاہد تنظیموں نے بھی اس قانون کو چیلنج کیا اور یہ تمام درخواستیں پی ایف یو جے کی پٹیشن کے ساتھ کلب ہوتی گئیں اور آج چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے میرٹ پر فیصلہ سنا کر ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان عدلیہ آزاد اور باوقار ہے صحافیوں کی قیادت نے پی ایف یو جے کے وکیل ممتاز قانون دان عادل عزیز قاضی اور کاشف حسین شاہ ایڈووکیٹ کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے پی ایف یو جے کی طرف سے عدالت کی بھر پور آئینی معاونت کی اور پوری جانفشانی سے اپنا کسی لڑا۔

پنجاب یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پیکا آرڈیننس کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر جی ایم جمالی۔ سیکریٹری جنرل رانا محمد عظیم۔ آرائی یوجے کے صدر شکیل احمد ۔جنرل سیکریٹری صدیق انصر ۔پی ایف یوجے کے نائب صدر اسلم ڈوگر۔ ایف ای سی کے رکن طارق عثمانی۔ اور پی ایف یوجے کے وکیل قاضی صاحب سمیت سینئر صحافی حامد میر کو دلی مبارکباد۔ پی ایف یوجے نے پیکا آرڈیننس کے خلاف بروقت پٹیشن دائر کرکے ملک میں میں آزادی اظہار رائے پر کسی بھی قسم کی قدغن کو مسترد کیا اور اپنی روایت کو برقرار رکھا کہ وہی صحافیوں کے حقوق کی واحد نمائندہ تنظیم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسلام آباد ہائیکورٹ کا یہ فیصلہ ملک میں آزادی اظہار کے حوالے سے ایک تاریخ بن گیا ہے۔ پی ایف یوجے زندہ بادہ

لوٹے لے کر پی ٹی آئی کارکنان سندھ ہاؤس پہنچ گئے

کرپشن مکاؤ کا نعرہ لگایا مگر…ایک اور ایم این اے نے وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا

ہمارا ساتھ دو، خاتون رکن اسمبلی کو کیا آفر ہوئی؟ ویڈیو آ گئی

بریکنگ، وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد، قومی اسمبلی کا اجلاس طلب

آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے ریفرنس، اٹارنی جنرل سپریم کورٹ پہنچ گئے

پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف درخواستوں پر سماعت ملتوی

صحافی نے وی لاگ کیا تھا اور کتاب کا حوالہ دیا تھا،کارروائی کیسے بنتی ہے؟ عدالت

پیکا ترمیمی آرڈیننس کالعدم قرار

تحریک انصاف کے تمام غیر قانونی اقدامات واپس ہونگے،پیکا آرڈیننس فیصلے پر ردعمل

Leave a reply