تحریک انصاف کے تمام غیر قانونی اقدامات واپس ہونگے،پیکا آرڈیننس فیصلے پر ردعمل

0
62

تحریک انصاف کے تمام غیر قانونی اقدامات واپس ہونگے،پیکا آرڈیننس فیصلے پر ردعمل

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیکا آرڈیننس کالعدم قرار دے دیا ہے

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے محفوظ فیصلہ سنایا، فیصلے کے بعد سیاسی رہنماؤں، صحافیوں کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے

سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کہتے ہیں کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا شکریہ جس نے پیکا آرڈیننس کو معطل کیا،

سلیم صافی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے فاشسٹ نیازی حکومت کے پیکا آرڈیننس کو خلاف آئین قرار دے کر کالعدم کردیا۔ آئین کی بالادستی اور آزادی اظہار کی ایک اور فتح۔ زندہ باد اسلام آباد ہائی کورٹ۔ جزاک اللہ جسٹس اطہر من اللہ۔

پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائے کورٹ کی جانب سے پیکا آرڈیننس کو کالعدم قرار دینے پر صحافیوں اور پورے پاکستان کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ 24 گھنٹوں کے اندر عدالت نے پی ٹی آئی حکومت کے ایک اور عمل کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔ پیکا آرڈیننس مخالفین کو نشانا بنانے کے لئے لایا گیا تھا۔پیکا آرڈیننس آئینی اور بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ایک حکومتی ہتھکنڈا تھا۔ تحریک انصاف کے دور حکومت میں میڈیا اور آزادی اظہار پر قدغنیں لگائی گئی۔ اب تحریک انصاف کے تمام غیر جمہوری اور غیر قانونی اقدامات واپس ہونگے۔ انشااللہ ایک بدترین سویلین ڈکٹیٹرشپ کا اختتام ہوگا۔

پیپلز پارٹی کی رہنما ،ترجمان شازیہ مری نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کاخیرمقدم کیا اور کہا کہ پیکا آرڈیننس کا کالعدم ہونا باعث مسرت ہے عمران خان آمر بن کر اظہار رائے کی آزادی چھیننا چاہتے تھے، ایوان صدر کو سازشوں کا گڑھ بنادیا گیا ہے

مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئین کی سربلندی کا فیصلہ دیاجو لائق تحسین ہے عدلیہ نے فیصلہ دے دیا کہ کوئی میڈیا اور عوام کو اندھا، بہرہ اور گونگا نہیں بناسکتا آئین میں دی گئی شہری آزادیوں اور اظہار رائے کا تحفظ دستور اور جمہوریت کا تحفظ ہے پیکا جیسے کالے قانون کے سبب تاریخ عمران خان کی ہمیشہ مذمت کرتی رہے گی ،

قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب شیر پاؤ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے پیکا آرڈیننس کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ نہایت خوش آئند ہے۔ عمران نیازی کا بدنیتی پرمبنی آزادی صحافت پرقدغن،سوشل میڈیا پر کنڑول اورصحافیوں کو سزائیں دینے کا کالا قانون یکا آرڈیننس اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا

افراسیاب خٹک سینئر رہنما نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے پیکا (ترمیمی) آرڈیننس 2022 کو ختم کرنا ایک اچھی خبر ہے۔ یہ آرڈیننس فاشزم کے پھیلتے تاریکی کا حصہ تھا۔ عدالتوں کے حالیہ احکامات جمہوریت کے تحفظ کے لیے آزاد عدلیہ کی اہمیت کو ثابت کرتے ہیں۔

محمد یوسف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے جتبے بھی غلط فیصلے کیے ہیں۔۔ان فیصلوں میں زیادہ تر میں فواد چودھری کی راٰے اور آئیڈیا کا نمایاں ہاتھ ہے۔ پیکا ترمیمی آرڈیننس کا کالعدم قرار دینا اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ فواد چودھری نے عمران خان اور میڈیا میں دوریاں پیدا کیں۔

لوٹے لے کر پی ٹی آئی کارکنان سندھ ہاؤس پہنچ گئے

کرپشن مکاؤ کا نعرہ لگایا مگر…ایک اور ایم این اے نے وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا

ہمارا ساتھ دو، خاتون رکن اسمبلی کو کیا آفر ہوئی؟ ویڈیو آ گئی

بریکنگ، وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد، قومی اسمبلی کا اجلاس طلب

آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے ریفرنس، اٹارنی جنرل سپریم کورٹ پہنچ گئے

پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف درخواستوں پر سماعت ملتوی

صحافی نے وی لاگ کیا تھا اور کتاب کا حوالہ دیا تھا،کارروائی کیسے بنتی ہے؟ عدالت

پیکا ترمیمی آرڈیننس کالعدم قرار

Leave a reply